مغربی کنارہ (مرکزاطلاعات فلسطین فاوؑنڈیشن) قابض اسرائیلی فوج نے جمعرات کی صبح مقبوضہ مغربی کنارے اور بیت المقدس میں چھاپوں اور گرفتاریوں کی ایک بڑی مہم شروع کی، جس میں تصادم اور مسلح جھڑپیں ہوئی ہیں۔
طوباس میں قابض فوج نے تقریباً 30 گھنٹے تک تلاشی اور فلسطیںیوں پر حملے کیے۔ اس دوران قابض فوج اور فلسطینی نوجوانون میں جھڑپیں ہوئیں، مسلح تصادم اور دھماکہ خیز مواد کے دھماکے ہوئے جب کہ قابض فوج نے تلاشی کےدوران متعدد فلسطینیوں کو حراست میں لے لیا۔
قابض اسرائیلی فوج نے طوباس کے جنوب میں واقع الفارعہ کیمپ پر دھاوا بول دیا جس کے بعد مسلح تصادم اور جھڑپیں ہوئیں۔
آج جمعرات کو الفارعہ کیمپ میں اسرائیلی فوج نے ایک فلسطینی شہری 42 سالہ سفیان جواد عبدالجواد کے سینے میں گولی مار کر شہید کردیا۔
فجر کے وقت قابض فوج نے طوباس شہر اور قصبہ تمون کے درمیان العشارین اسٹریٹ پر ایک مکان کو گھیرے میں لے لیا جس کے نتیجے میں محصور مکان کے آس پاس مزاحمتی کارکنوں اور قابض فوج کے درمیان مسلح جھڑپیں شروع ہوئیں۔
طولکرم شہر کے کیمپوں طولکرم کیمپ اور نور شمس کیمپ پر مسلسل تیسرے روز بھی جارحیت جاری رکھی۔ اس دوران قابض فوج نے تین فلسطینی نوجوانوں کو حراست میں لے لیا۔
قابض فوج نے مہدی زیاد الجیوسی اور عبد ابو اصبہ کو مشرقی محلے میں ان کے گھروں سے اور معاذ سمیر الحارون کو شہر کے مغربی محلے میں ان کے گھر پر چھاپہ مارنے کے بعد گرفتار کیا۔
دریں اثنا قابض فوج نے طولکرم شہر اور کیمپ کے خلاف اپنی جارحیت جاری رکھی ہے۔ اسرائیلی فوج کی مزید نفری بھی علاقے میں روانہ کردی گئی ہے جب کہ اسرائیلی فوج کے ڈرون طیارے اور ہیلی کاپٹر اپنی نچلی پروازیں جاری رکھے ہوئے ہیں۔
گذشتہ رات طولکرم کے مشرق میں مضافاتی علاقے عزبہ حج مسعود میں قابض فوج نے ایک گاڑی پر ڈرون سے حملہ کیا جس کے نتیجے میں تین شہری شہید ہوگئے۔