پیرس (مرکزاطلاعات فلسطین فاوؑنڈیشن) فلسطینی کاز کی حمایت کرنے والی تنظیمیں اور گروپ فرانس کے شہر اسٹراسبرگ میں اسٹار سنیما پر دباؤ ڈالنے میں کامیاب ہو گئے جس کی وجہ سے اسرائیلی فلمی میلے “شیلوم یوروپا” کے سولہویں ایڈیشن کو منسوخ کر دیا گیا۔
یہ میلہ گذشتہ جون میں اس کی اصل تاریخ سے ملتوی کر دیا گیا تھا۔ اسے بعد ازاں آٹھ اور دس ستمبر کی تاریخوں کے درمیان منعقد ہونا تھا۔
غزہ کی پٹی پر اسرائیلی نسل کشی کی جاری جنگ کےتناظر میں فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے سات سے زائد تنظیموں نے سوشل میڈیا پر ایک مہم شروع کی، جس میں سینما انتظامیہ سے آرٹ تقریب کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔ فلمی میلہ روکنےکے لیے سرگرم گروپوں کا کہنا تھا کہ اگر یہ میلہ منعقد ہوتا ہے تو اسے فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی ریاست کے جرائم کی حمایت تصور کیا جائے گا۔
اس تناظر میں سٹار سنیما کے ڈائریکٹر سٹیفن لپس نے کہا کہ وہ “موجودہ تناظر میں مزید تشدد کا اضافہ نہیں کرنا چاہتے اور اپنے ملازمین اور سامعین کی حفاظت کرنا چاہتے ہیں‘‘۔ انہوں نے سوشل میڈیا پر آنے والے پیغامات کی بھی مذمت کی اور سینما پر “اسرائیل کے ساتھ ملی بھگت” کا الزام لگایا۔
انہوں نے وضاحت کی کہ یہ پیغامات “سات فلسطینی حامی انجمنوں اور باس رائن کے علاقے (مشرقی فرانس) کے طلباء” کی طرف سے آئے ہیں۔
اس ضمن میں”اسٹراسبرگ میں یوتھ گارڈ” گروپ اور دیگر گروپس جن میں ’کمیٹی ٹو سپورٹ فلسطینی اسٹوڈنٹس ان اسٹراسبرگ‘ بھی شامل ہے نے انسٹاگرام پر ایک پوسٹ شائع کی جس میں بغیر کسی ہچکچاہٹ کے اسرائیلی فلمی میلے کے بائیکاٹ پر زور دیا گیا”۔