یمنی حزب اختلاف نے حکومت، عرب اور اسلامی ممالک سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ گذشتہ روز غزہ کے لیے امدادی قافلے”آزادی” پر صہیونی دہشت گردی کے جواب میں نیا امدادی قافلہ غزہ لے جانے کی تیاری کریں۔ مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق یمنی حزب اختلاف بلاک کی جانب سے گذشتہ روز جاری ایک بیان میں سمندری حدود میں صہیونی فوج کی دہشت گردی کے باعث بیس افراد کی شہادت اور دیگر کو یرغمال بنانے کے اقدام کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے انسانی حقوق اور عالمی انسانی قوانین کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا ۔ بیان میں کہا گیا کہ اسرائیلی جارحیت کے بعد اس کا بہترین جواب یہ ہے کہ عالم اسلام حکومتی سطح پرغزہ کی معاشی ناکہ بندی توڑنے کے لیے پوری دنیا سے امدادی قافلے سمندر اور خشکی کے راستوں سے امدادی قافلے غزہ روانہ کریں اور قابض صہیونی حکومت پر ثابت کریں کہ وہ غزہ کی معاشی ناکہ بند جاری رکھنے کا ظلم مستقل طور پر جاری نہیں رکھ سکتا۔ بیان میں کہا گیا کہ اسرائیل نے عالمی پانی میں امدادی جہاز کو نشانہ بنا کر بحری قذاقی کا ثبوت اور عالمی دہشت گردی کا ارتکاب کیا ہے۔ یمنی اپوزیشن نے مطالبہ کیا کہ غزہ کے امدادی قافلے کو عالمی سمندری حدود میں نشانہ بنائے جانے کے بعد صہیونی جنگی جہازوں کو تباہ کیا جائے۔ یمنی حزب مخالف محاذ نے مصر سے مطالبہ کیا کہ وہ غزہ کے گرد جاری فولادی دیوار کی تعمیر فوری طور پر روکتے ہوئے غزہ تمام زمینی راستے کھول دے تاکہ غزہ میں امدادی سرگرمیوں میں تیزی لائی جا سکے۔