غزہ – فلسطین فائونڈیشن پاکستان اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) نے غزہ کی پٹی میں ایک مسجد پر حملے اور وہاں موجود قرآن پاک کی بے حرمتی کے صہیونی اقدام کی شدید مذمت کی ہے۔
حماس کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ قابض صیہونی فوجیوں کی جانب سے شمالی غزہ کی پٹی میں واقع مسجد بنی صالح پر حملے کے دوران قرآن کریم کے نسخوں کو نذر آتش کرنا اور مساجد کی بے حرمتی صہیونی ریاست کے فاشزم اور انتہا پسندانہ طرز عمل کا واضح ثبوت ہے۔
حماس نے آج اتوار کے روز ایک پریس بیان میں کہا کہ قابض فوجیوں کا اپنے گھناؤنے جرم کو ویڈیو کی شکل میں ریکارڈ کرنا اور قرآن پاک جلانے کے مجرمانہ فعل کی تصاویر بنا کر ان پر فخر کرنا واضح طور پر ان کے نازی طرز عمل اور فاشسٹ ہونے کا ثبوت ہے۔
حماس نے فلسطینی عوام، مسلمان اور عرب ممالک اور عالم اسلام پر زور دیا کہ وہ فسطائی صہیونی رویے کے خلاف کھل کر آواز اٹھائیں اور مسلمانوں کے مذہبی جذبات مجروح کرنے، مساجد کی بے حرمتی اور قرآن پاک کو نذر آتش کرنے کے اشتعال انگیز اقدامات کی شدید مذمت کریں۔
اس سے قبل الجزیرہ ٹی وی چینل نے قابض فوجیوں اور ڈرونز کے کیمروں کے ذریعے حاصل کیے گئے مناظرجاری کیے تھے جن میں غزہ کی مساجد کے خلاف خلاف ورزیوں کو دکھایا گیا۔ تصاویر میں یہ بھی دکھایا گیا ہے کہ قابض فوجی شمالی غزہ میں بنی صالح مسجد پر دھاوا بول رہے ہیں اور اس کے اندر موجود قرآن کو جلا رہے ہیں۔
تصاویر میں یہ بھی دکھایا گیا ہے کہ قابض صہیونیوں نے خان یونس شہر کی جامع مسجد کو دھماکے سے اڑا دیا، جو غزہ کی پٹی کی قدیم ترین مساجد میں سے ایک ہے۔