ایرانی صدر احمدی نژاد نے کہا ہے کہ انسانی امداد کی خاطر غزہ کی طرف رواں دواں قافلے پر وحشیانہ حملہ کر کے اسرائیل نے اپنی بربادی کا آغاز کر دیا ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ صہیونی ریاست کی حمایت کرنے والے بھی تباہی کا شکار ہو جائیں گے۔ مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق پیر کے روز ’’ ایرانی خواتین کے اکرام میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے احمدی نژاد کا کہنا تھا کہ آزادی کے قافلے پر اسرائیلی حملہ دنیا بھر کی انسانی حقوق کی تنظیموں کا کڑا امتحان ہے۔ انہوں نے کہا کہ صہیونی ریاست اور عالمی غرور خاک میں ملنے والے ہیں، آج لوگوں نے دیکھ لیا ہے کہ صہیونی ریاست نے کس بے دردی سے انسانی امداد کے لیے سرگرم عالمی کارکنوں کو مارا ہے اور ان میں سے کئی لوگوں کو اغوا بھی کر لیا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بعض لوگ یہ سمجھ رہے ہیں کہ یہ حملہ اسرائیلی طاقت کا مظہر ہے مگر حقیقت یہ ہے کہ آج کے اس حملے کے بعد اسرائیل کا زوال شروع ہو گیا ہے۔ ابرانی صدر نے اسرائیل کے حامی ممالک کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ یہ ممالک اگر اپنا وجود برقرار رکھنا چاہتے ہیں تو ان ممالک کو قتل وغارت گری اور تباہی مچانے والے اسرائیل کا ساتھ چھوڑنا ہو گا۔ نژاد نے کہا کہ آج دنیا صہیونی ریاست پر ھنس رہی ہے۔ اسرائیل کی حمایت کرنے والے احمق سمجھ رہے ہیں کہ وہ اس صہیونی ریاست کو تباہی سے بچا لیں گے۔ جبکہ اس مرتبہ ایسا ممکن نہیں۔ انہوں نے صہیونی ریاست کی مدد کرنے والے ممالک کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ عالمی معاشرے کے صبر کا پیمانہ لبریز ہو رہا ہے۔ صہیونی ریاست کی علاقے میں اپنے مفادات کےحصول کی تمام صلاحیتیں ختم ہو چکی ہیں اسی وجہ سے اس کے حمایتی ممالک نے صہیونی ریاست کی حفاظت کے لیے اپنی فوجیں بھیج رکھی ہیں۔ نژاد نے صہیونی ریاست کی حمایت کرنے والوں ممالک کو اسرائیلی مدد ختم کرنے کی نصیحت کی انہوں نے کہا کہ اسرائیلی حمایتیوں نے اگر ایسا نہ کیا تو لوگ انہیں ایسا کرنے پر مجبور کر دیں گے۔