نیو یارک – فلسطین فائونڈیشن پاکستان اقوام متحدہ کے بچوں کے ادارے ’یونیسیف‘ نے کہا ہے کہ غزہ کی پٹی میں بچے موجودہ جنگ سے بری طرح متاثر ہیں اور انہیں فوری طور پر نفسیاتی اور تعلیمی مدد کی اشد ضرورت ہے۔
تنظیم کے ترجمان کاظم ابو خلف نے پریس بیانات میں وضاحت کی کہ غزہ کی موجودہ صورتحال تعلیم کے نقصان اور شدید نفسیاتی تباہی سے متاثرہ بچوں کی مدد کے لیے فوری ردعمل کا مطالبہ کرتی ہے۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ اندازوں کے مطابق جاری جنگ کے نتیجے میں کم از کم 15,000 بچے مارے گئے ہیں، جبکہ ہزاروں دیگر زخمی ہوئے ہیں۔
ابو خلف نے کہا کہ گذشتہ سال سات اکتوبر کو شروع ہونے والی جنگ کے بعد سے اب تک 625,000 سے زیادہ بچے ایک سال سے سکول جانے سے محروم ہو چکے ہیں۔ ہزاروں بچوں کے اعضاء کاٹے گئے ہیں اور انہیں غزہ کی پٹی سے باہر علاج کی سہولت بھی دستیاب نہیں ہے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ یونیسیف نے اپنے شراکت دار اداروں کے ساتھ مل کر بے گھر کمیونٹیز کے درمیان بڑے خیموں میں “عارضی تعلیمی کیمپ” لگانے کے لیے کام کیا، لیکن بار بار اسرائیل کی جانب سے نشانہ بنانے کی وجہ سے تعلیم کی کوششوں میں رکاوٹ پیدا ہوئی۔