دوحہ – اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے سیاسی بیورو کے رکن عزت الرشق نے کہا ہے کہ صہیونی کابینہ نے اپنی فوج کو خان یونس اور رفح میں لڑائی کی شدت بڑھانے کے لیے ہدایات جاری کی ہیں، تاکہ جنگ بندی کے مذاکرات میں دشمن کی مذاکراتی پوزیشن کو بہتر بنایا جا سکے۔ یہ غزہ کی پٹی میں ہمارے لوگوں کے خلاف ان کے فاشسٹ رویے کی نئی شدت ہے۔
الرشق نے ایک پریس بیان میں مزید کہا کہ یہ فیصلہ نہتے فلسطینی شہریوں کو نشانہ بنانے میں ان کے وحشیانہ رویے پر اصرار کی عکاسی کرتا ہے۔
انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ “یہ فیصلہ پوری دنیا کو اس مجرم صہیونی ریاست کی حقیقت کے سامنے رکھتا ہے، جو قتل و غارت اور دہشت گردی کا پیاسا ہے۔”
دنیا اس وقت غزہ کی پٹی میں خون کی بہتی ندیوں کو روکنے کے بجائے مجرمانہ خاموشی اختیار کیے ہوئے ہے۔ دنیا غزہ میں نسل کشی کی جنگ کو روکنے میں ناکام ہے۔
نسل کشی کی جنگ کے تسلسل کو ختم کرنے میں ناکامی کی سب سے بڑی ذمہ داری امریکی انتظامیہ پر عائد ہوتی ہے کیونکہ وہ فاشسٹ قابض ریاست کی حمایت کرتی ہے۔