غزہ -فلسطین فائونڈیشن پاکستان:
فلسطینی وزارت صحت نے کہا ہے کہ قابض اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی میں خاندانوں کے خلاف دو قتل عام کیے، جن میں 32 فلسطینی شہری شہید اور 88 زخمی ہوگئے۔ شہداء اور زخمیوں میں زیادہ تر خواتین اور بچے ہیں۔
وزارت صحت نے ایک بیان میں تصدیق کی ہے کہ گذشتہ سات اکتوبر سے اب تک جاری اسرائیلی جارحیت میں 39,929 فلسطینی شہید اور 92,240 زخمی ہوچکے ہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ملبے کے نیچے اور سڑکوں پر اب بھی متعدد زخمی موجود ہیں اور ایمبولینس اور شہری دفاع کا عملہ ان تک نہیں پہنچ سکتا۔
خیال رہے کہ گذشتہ 7 اکتوبر سے قابض اسرائیلی افواج غزہ کی پٹی پر تباہ کن جنگ کر رہی ہیں، جس کے نتیجے میں دسیوں ہزار معصوم شہری شہید، زخمی اور لاپتہ ہوچکے ہیں، جبکہ 20 لاکھ افراد بے گھر ہوچکے ہیں۔ بنیادی ڈھانچے کا 70 فیصد سے زیادہ تباہ ہوچکا ہے اور غزہ کی سخت ناکہ بندی اور مسلسل جنگ کے نتیجے میں یہ گنجان آباد علاقہ قحط کی لپیٹ میں ہے۔
ادویات، پانی اور خوراک کی قلت کے باعث روزانہ بچوں اور دیگر شہریوں کی اموات کی خبریں آ رہی ہیں۔ دوسری جانب صہیونی ریاست نے جنگ بندی کی تمام کوششیں ناکام بنا دی ہیں اور غزہ میں فلسطینیوں کی منظم اور مسلسل نسل کشی پر ڈھٹائی کے ساتھ قائم ہے۔