Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Palestine

حماس مضبوط اور اس کی گہری جڑیں عوام میں ہیں: ابو مرزوق

دوحہ – فلسطین فائونڈیشن پاکستان

اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے بین الاقوامی تعلقات کے دفتر کے سربراہ ڈاکٹر موسیٰ ابو مرزوق نے کہا ہے کہ جماعت اپنے داخلی نظام پر سختی سے کاربند ہے جو تحریک کو اپنے تمام اجزاء کے ساتھ چلاتا ہے۔ ان کی شوریٰ کونسل اس کے ضوابط اور اصولوں کی محافظ اور ذمہ دار ہے۔

ابو مرزوق نے اخباری بیان میں مزید کہا کہ “اسماعیل ھنیہ نے اپنے دور صدارت میں کلیدی کردار ادا کیا اور وہ قومی اور عوامی سطح پر قابل تقلید مثال بنے”۔

انہوں نے وضاحت کی کہ “جماعت کے ضوابط یہ کہتے ہیں کہ خالد مشعل یا ان کے بھائی یحییٰ السنوار عہدہ سنبھالیں گے۔ تاہم، مشعل نے اس عہدے کے لیے معذرت کی اور اپنے بھائی ابو ابراہیم (السنوار) کو تحریک کی سربراہی کے لیے پیش کیا”۔

ابو مرزوق نے نشاندہی کی کہ “اسرائیل کی جانب سے جماعت کے رہنماؤں کو نشانہ بنانے کے فیصلے کا حماس کے انتظامی اصولوں پر کوئی اثر نہیں پڑتا، کیونکہ یہ ایک مضبوط جماعت ہے اور اس کی جڑیں گہری ہیں”۔

انہوں نے مزید کہا کہ “دشمن کی طرف سے چلائی گئی لوہے کی تلواریں السنوار کے فولادی عزم کے مقابلے میں ناکام ہو چکی ہیں”۔

انہوں نے زور دے کر کہا کہ “السنوار کا انتخاب اسرائیل کے تمام منصوبوں کے خلاف ایک مضبوط پیغام ہے اور طوفان الاقصیٰ کے احترام کا پیغام ہے”۔

ابو مرزوق نے کہا کہ “السنوار جنگ کی قیادت کر رہے ہیں اور غزہ کی پٹی کی قیادت بھی سنبھالے ہوئے ہیں۔ ان کے نائب خلیل الحیہ بیرون ملک ہیں اور باہر سے پٹی کے انتظام میں تعاون کر رہے ہیں”۔

ابو مرزوق کے مطابق “قیدیوں کے تبادلے کا معاہدہ ایک ادارہ جاتی شوریٰ کے فیصلے کا معاملہ ہے۔ السنوار نے اپنی تقرری سے قبل اس فیصلے میں حصہ لیا تھا”۔

انہوں نے کہا کہ “حماس میں کوئی انفرادی فیصلہ نہیں ہوتا۔ اس جنگ میں نہ کوئی نرم رہنما ہے اور نہ ہی سخت رہنما۔ ہم سب فیصلہ کرتے ہیں کہ ہمارے عوام اور تحریک کے مفاد میں کیا ہے”۔

ابو مرزوق نے کہا کہ “السنوار اس جنگ کی مہارت سے قیادت کریں گے اور پوری دنیا اسے دیکھے گی۔ اسرائیلی حماس کی قیادت کو دوبارہ بنانے میں ناکام رہے ہیں”۔

انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ “السنوار اس بات کو یقینی بنانے کے خواہاں ہیں کہ قیادت شوریٰ، اجتماعی اور ادارہ جاتی ہے اور حماس کی حکمت عملی میں کوئی تبدیلی نہیں آئے گی”۔

ابو مرزوق نے کہا کہ “حماس اپنے تمام محاذوں پر لڑ رہی ہے۔ جنگ ہماری جنگ ہے اور ہمارے شراکت دار اور اتحادی اس میں ہمارے ساتھ ہیں۔ ان کا ردعمل آ رہا ہے”۔

انہوں نے کہا کہ “نیتن یاہو خطے کو ایک علاقائی جنگ میں گھسیٹنا چاہتا ہے۔ وہ اچھی طرح جانتا ہے کہ ردعمل لامحالہ آئے گا”۔

انہوں نے واضح کیا کہ “اسماعیل ہنیہ کے بہیمانہ قتل کے حوالے سے حماس کے تہران کے ساتھ رابطے ہیں، مگر اس پر ردعمل کا طریقہ خالصتاً ایرانی معاملہ ہے”۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan