فلسطین فائونڈیشن پاکستان فلسطین کے معروف مجاہد اور ناجائز صیہونی حکومت کو ناکوں چنے چبوانے والے فلسطینی مزاحمت کے سورما یحییٰ سنوار کو حماس کے سیاسی دفتر کا نیا سربراہ چُن لیا گیا ہے۔
فلسطینی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق، اسلامی مزاحمتی تحریک حماس نے ایک بیان میں اعلان کیا ہے کہ شہید اسماعیل ہنیہ کی جگہ یحییٰ سنوار کو تحریک کے سیاسی بیورو کا نیا سربراہ منتخب کیا گیا ہے۔
ابوابراہیم کے نام سے معروف باسٹھ سالہ یحییٰ السنوار دو دہائی سے زیادہ اپنی زندگی کا حصہ صیہونی دہشتگردوں کی جیل میں گزار چکے ہیں۔ صیہونی ٹولے نے انہیں چار مرتبہ عمر قید کی سزا سنانے کے علاوہ پچیس سال قید کی سزا سنائی تھی۔ صیہونی ٹولہ یحییٰ السنوار کو سات اکتوبر کو شروع ہونے والے طوفان الاقصیٰ آپریشن کا ماسٹر مائنڈ سمجھتا ہے۔
واضح رہے کہ یحییٰ سنوار اب تک غزہ میں حماس کی سربراہی کر رہے تھے۔ حماس کے اس فیصلے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے حزب اللہ لبنان نے اپنے ایک بیان میں اُسے حماس کے ثبات قدم ہونے کا ثبوت قرار دیا ہے جبکہ صیہونیوں کا ماننا ہے کہ حماس نے ایک بہت خطرناک شخص کو اپنے پولٹ بیورو کا سربراہ مقرر کیا ہے۔
یحیی السنوار کے بارے میں ناجائز صیہونی حکومت کے سابق وزیر جنگ لیبرمین کہہ چکے ہیں کہ السنوار غزہ کی سرنگوں میں بیٹھ کر نتن یاہو سے بہتر انداز میں غزہ کی جنگ کو لیڈ کر رہے ہیں۔