نیویارک ۔۔۔ فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان+- اقوام متحدہ کی ایجنسی ‘انروا’ نے خبردار کیا ہے کہ مقبوضہ مغربی کنارے میں انسانی صورتحال دگرگوں ہے اور ہر روز خراب تر ہو رہی ہے کیونکہ اسرائیل خاموشی کے ساتھ مغربی کنارے میں جنگ شروع کیے ہوئے ہے۔ یہ جنگ مقبوضہ مغربی کنارے میں فلسطینی عوام کے خلاف ہے۔
واضح رہے کہ ‘انروا’ کی طرف سے یہ انتباہ ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب اسرائیلی فوج مقبوضہ مغربی کنارے میں آئے روز فلسطینیوں کے خلاف کارروائیاں کر رہی ہے اور 7 اکتوبر 2023 کے بعد ان کارروائیوں میں غیرمعمولی تیزی آئی ہے۔ اب تک تقریباً 600 فلسطینیوں کو اسرائیلی فوج نے شہید کر دیا ہے، جن میں بچے اور خواتین بھی شامل ہیں۔ جبکہ اسرائیلی فوج نے اس عرصے میں 5400 فلسطینیوں کو زخمی کیا ہے۔
اس صورتحال پر ‘انروا’ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ‘ایکس’ پر خبردار کیا ہے کہ مغربی کنارے میں صورتحال بہت خراب ہو رہی ہے۔ ‘انروا’ کی طرف سے یہ بات نور شمس اور طولکرم کے پناہ گزین کیمپوں میں فوجی کارروائیوں کے بعد کی صورتحال کا ذکر کرتے ہوئے سامنے آئی ہے، جہاں اس وقت پینے کا پانی اور بجلی کی فراہمی شہریوں کے لیے مشکل ہو گئی ہے۔
‘انروا’ کے مطابق، “جاری فوجی آپریشنز کی وجہ سے تباہی کا سامنا ہے اور فلسطینیوں کی زندگیوں کو خطرہ ہے۔” ‘انروا’ نے یہ مطالبہ کیا ہے کہ اسرائیل کی اس خاموش جنگ کو ختم کیا جانا چاہیے۔
سات اکتوبر سے اب تک مغربی کنارے اور یروشلم میں ان کارروائیوں میں غیر معمولی تسلسل ہے۔ جنگی طیاروں سے بمباری اور فوجی ٹینکوں سے گھروں کی مسماری کا سلسلہ بھی جاری ہے، جبکہ فلسطینیوں کی پکڑ دھکڑ اور ہلاکتوں میں اضافہ ہو رہا ہے۔