غزہ کے لیے امدادی سامان کی بھاری کھیپ لے کر یورپ سے آنے والے امدادی قافلے”آزای” کی انتظامیہ میں شامل یورپی مہم برائے انسداد معاشی ناکہ بندی نے اسرائٰیلی بحریہ کی امدادی جہازوں پر تازہ جارحیت کو بد ترین دہشت گردی اوربحری قذاقی قرار دیتےہوئے عالمی برادری سے اس کا سخت نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔
برسلز میں مہم کے دفتر سے جاری ایک تازہ بیان میں غزہ کے سمندر میں اسرائیلی فوج کی امدادی جہازوں پر دہشت گردی کی شدید مذمت کی ہے۔ اطلاعات کے مطابق اسرائیلی فوج نے حملہ کرکے ایک جہاز میں سوار دس افراد کو ہلاک اور پچاس سے زائد زخمی کردیا گیا ہے. متعدد افراد کو گرفتار اور جہازوں کو یرغمال بنا لیا گیا ہے۔
یورپی مہم کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل نے امدادی قافلے پرحملہ کر کے اپنی موت کو دعوت دی ہے. صہیونی ریاست کو اس جارحیت کی بھاری قیمت چکانا ہوگی اور بے گناہوں کا خون رائےگاں نہیں جائے گا ۔
یورپی مہم نے عالمی برادری اور یورپی ممالک سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ غزہ کے امدادی قافلے پر صہیونی حکومت کی جارحیت کا نوٹس لے اور صہیونیوں کے خلاف کارروائی کی جائے۔ بیان میں کہا گیا کہ بحری امدادی بیڑے پرحملہ صرف ایک جہاز پرحملہ نہیں بلکہ چالیس ممالک پرحملہ ہے، کیونکہ اس قافلے میں دنیا بھر کے 40 سے زائد ممالک کے مندوبین شریک ہیں۔بیان کے مطابق دنیا کے ان چالیس ممالک کو اسرائیل سے بدلہ لینا چاہیے، کیونکہ اسرائیل کی طرف سے یہ جارحیت غزہ یا فلسطینیوں پر نہیں بلکہ عالمی پارلیمنٹیرینز پر ہے۔