غزہ (مرکزاطلاعات فلسطین فاوؑنڈیشن) اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی برائے فلسطینی پناہ گزین (یو این آر ڈبلیو اے) نے کہا ہے کہ غزہ کی پٹی پر اسرائیلی جنگ کے نتیجے میں 6 لاکھ 25 ہزار سے زائد بچے 8 ماہ سے زائد عرصے سے اسکول جانے سے محروم ہیں۔
ایجنسی نے “ایکس‘‘ پلیٹ فارم پر ایک پوسٹ میں وضاحت کی کہ غزہ میں 625,000 سے زیادہ بچے 8 ماہ سے زیادہ عرصے سے اسکولوں سے باہر ہیں، جن میں 300,000 وہ بھی شامل ہیں جو جنگ سے پہلے یو این آر ڈبلیو اے کے زیرانتظام اداروں میں زیر تعلیم تھے۔
انہوں نے زور دیا کہ “یو این آر ڈبلیو اے ٹیموں کی طرف سے فراہم کردہ کھیل اور تعلیم کی سرگرمیاں بچوں کو اسکول واپس آنے اور تعلیم کا حق حاصل کرنے کے لیے تیار کرنے کے لیے اہم ہیں”۔
اس تناظر میں اقوام متحدہ کی ایجنسی نے اس جون کے آغاز میں کہا تھا کہ “غزہ میں بچے ایک نہ ختم ہونے والے ڈراؤنے خواب سے گذر رہے ہیں”۔
اس نے وضاحت کی کہ “بمباری، جبری نقل مکانی، خوراک اور پانی کی کمی، تعلیم تک رسائی کی کمی پوری نسل کے لیے صدمے کا باعث بنتی ہے۔”
7 اکتوبر 2023ء سے “اسرائیل” کی غزہ کی پٹی پر جنگ جاری ہے جس میں 124,000 سے زیادہ فلسطینی شہید اور زخمی ہو چکے ہیں، جن میں سے زیادہ تر بچے اور خواتین ہیں۔ 10,000 سے زیادہ لاپتہ ہیں۔