غزہ (مرکزاطلاعات فلسطین فاوؑنڈیشن) فلسطینی وزارت صحت نے اعلان کیا کہ “اسرائیلی” قابض فوج نے غزہ کی پٹی میں خاندانوں کے خلاف 6 قتل عام کیے، جن میں 68 شہری شہید اور 235 زخمی ہوئے۔ زخمیوں کو ہسپتالوں میں منتقل کیا گیا ہے۔ ان میں سے بعض کی حالت خطرے میں بیان کی جاتی ہے۔
شہداء اور زخمیوں میں زیادہ تر بچے، بزرگ اور خواتین شامل ہیں۔
وزارت صحت نے بتایا جمعرات کوفجر کے وقت نصیرات قتل عام 40 شہری شہید ہوئے جن میں 14 بچوں اور 9 خواتین سمیت اور 74 دیگر زخمی ہوئے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ گذشتہ سات اکتوبر سے اب تک جارحیت میں 36,654 شہید اور 83,309 زخمی ہوئے ہیں۔
ابھی بھی بہت سے زخمی ملبے کے نیچے اور سڑکوں پر ہیں اور ایمبولینس اور شہری دفاع کا عملہ ان تک نہیں پہنچ سکتا۔
اس کے علاوہ وزارت صحت نے اعلان کیا کہ غزہ کی پٹی سے باہر علاج کے لیے سفرسے محروم فلسطینیوں کی تعداد پچیس ہزار تک پہنچ گئی ہے۔
خیال رہے کہ گذشتہ 7 اکتوبر سے “اسرائیلی” قابض افواج غزہ کی پٹی پر تباہ کن جنگ کیے ہوئے ہے جس کے نتیجے میں دسیوں ہزار معصوم شہری شہید، زخمی اور لاپتہ ہونے کے علاوہ 20 لاکھ افراد بے گھرہوچکے ہیں۔ بنیادی ڈھانچے کا 70 فیصد سے زیادہ تباہ ہوچکا ہے اور غزہ کی سخت ناکہ بندی اور مسلسل جنگ کے نتیجے میں گنجان آباد علاقہ قحط کی لپیٹ میں ہے۔
ادویات، پانی اور خوراک کی قلت کے باعث آئے روز بچوں اور دیگرشہریوں کی اموات کی خبریں آ رہی ہیں۔ دوسری جانب غاصب صہیونی دشمن ریاست نے جنگ بندی کی تمام کوششیں ناکام بنا دی ہیں اور وہ غزہ میں فلسطینیوں کی منظم اور مسلسل نسل کشی پر پوری ڈھٹائی کے ساتھ قائم ہے۔