عمان (مرکزاطلاعات فلسطین فاوؑنڈیشن) اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی برائے فلسطینی پناہ گزین ’اونروا‘ نے جمعرات کو خبردار کیا کہ عالمی ادارہ صحت کی رپورٹوں کے مطابق “غزہ کی پٹی میں متعدی بیماریوں سے متاثرہ افراد کی تعداد میں غیرمعمولی اضافہ ہو رہا ہے”۔
’اونروا‘ نےX” ‘‘ پلیٹ فارم پر ایک بلاگ پوسٹ میں کہا کہ “ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (اقوام متحدہ سے وابستہ صحت کا ادارہ) کی رپورٹس بتاتی ہیں کہ غزہ میں متعدی امراض بشمول ڈائریا اور ہیپاٹائٹس اے سے متاثرہ افراد کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے”۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے ’اونروا‘ “صحت کی دیکھ بھال کی فراہمی جاری رکھے ہوئے ہے، لیکن جبری نقل مکانی کی وجہ سے بھیڑ بھری پناہ گاہیں اور محدود صفائی ستھرائی کے باعث غزہ کے لوگوں کے لیے صحت کو شدید خطرات لاحق ہیں”۔
انہوں نے “پٹی میں صحت کے بگڑتے ہوئے بحران سے نمٹنے کے لیے فوری جنگ بندی کی ضرورت پر زور دیا”۔
غزہ کی پٹی میں سرکاری انفارمیشن آفس نے اس ہفتے کے شروع میں خبردار کیا تھا کہ “پٹی کے خلاف جاری جارحیت اور لکڑی، کوئلے اور عمارت کے ملبے سے آگ بجھانے کے ابتدائی متبادل ذرائع میں مشکلات نے انسانی اور صحت کے بحران کو مزید بڑھا دیا ہے اور اس سے سینکڑوں لوگ سانس کی بیماریوں میں مبتلا ہو چکے ہیں۔
غزہ کی پٹی پر قابض اسرائیلی جارحیت 229ویں روز بھی جاری ہے۔ گذشتہ 7 اکتوبر سے اب تک جاری صہیونی جارحیت کے شہداء کی تعداد 35 ہزار 800 تک پہنچ گئی ہے جن میں زیادہ تعداد خواتین اور بچوں کی ہے۔