تہران (مرکزاطلاعات فلسطین فاوؑنڈیشن) اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس ‘کے سیاسی بیورو کے سربراہ اسماعیل ھنیہ اور فلسطینی مزاحمتی دھڑوں کے رہ نماؤں نے بدھ کے روز ایران کے نئے وزیر خارجہ علی باقری سے ملاقات کی۔
ملاقات میں فلسطین کی مجموعی صورت حال، اس کی مختلف پیش رفتوں بالخصوص غزہ کی پٹی کی جنگ اور اس کے مختلف اثرات اور طوفان الاقصیٰ کی پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
یہ ملاقات تحریک کے سیاسی بیورو کے سربراہ کے ایرانی دارالحکومت تہران کے دورے کے فریم ورک کے اندر ہوئی جس میں صدر جمہوریہ ابراہیم رئیسی، سابق وزیر خارجہ اور متعدد ایرانی حکام کی شہادت پر تعزیت پیش کی گئی۔
اسی سلسلے میں، مزاحمتی محور کے دھڑوں کے رہ نماؤں نے پاسداران انقلاب کے کمانڈر میجر جنرل حسین سلامی اور پاسداران انقلاب کی قدس فورس کے کمانڈر کی موجودگی میں ایران کے دارالحکومت تہران میں ایک اجلاس منعقد کیا۔ اجلاس میں القدس فورس کے کمانڈر بریگیڈیئر جنرل اسماعیل قاآنی بھی موجود تھے۔
ایرانی میڈیا نے جمعرات کو کہا کہ ملاقات میں غزہ پر اسرائیلی جنگ میں پیشرفت اور مزاحمت کے محور کے کردار پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) کے سیاسی بیورو کے سربراہ اسماعیل ھنیہ، اسلامی جہاد تحریک کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل محمد الہندی، لبنانی حزب اللہ کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل الشیخ نعیم قاسم، یمنی انصار اللہ حوثی گروپ اور عراقی دھڑوں کی قیادت نے بھی شرکت کی۔
ایرانی میڈیا کے مطابق ملاقات کے دوران غزہ کی سیاسی، سماجی اور عسکری صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا اور اس بات پر زور دیا گیا کہ غزہ میں فلسطینی مزاحمت کی مکمل فتح تک جہاد اور جدوجہد جاری رہے گی۔