غزہ (مرکزاطلاعات فلسطین فاوؑنڈیشن)اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ نے کہا ہے کہ صیہونی قابض دشمن کی طرف سے 7 اکتوبر کو طوفان الاقصیٰ کے معرکے کے دوران خواتین فوجیوں کی گرفتاری کے بارے میں ایک ویڈیو کلپ نشر کیا گیا ہے جو سراسر جعلی اور من گھڑت ہے۔ اس ویڈیو کا مطلب دنیا بھرمیں تنہا ہوتی صہیونی ریاست کی ساکھ بحال کرتے ہوئے فلسطینی مزاحمت کی شناخت اور ساکھ کو نقصان پہنچانا ہے۔
حماس کا کہنا ہے کہ دشمن کی طرف سے جاری کی گئی ویڈیو میں کوئی صداقت نہیں اور یہ من گھڑت اورفلسطینی مزاحمت کو بدنام کرنے کے لیے سوچے سمجھے پلان کے تحت تیار کی گئی ہے۔ عملا ایسا کوئی واقعہ رونما نہیں ہوا ہے۔
حماس کے مرکزاطلاعات فلسطین کو دیئے گئےبیان میں اس بات کی تصدیق کی ہے کہ اس کلپ کو ایک ایسے وقت میں وائرل کیا گیا ہے جب قابض دشمن ہماری بہادر عوام اور مزاحمت کو کچلنے میں ناکام رہا ہےاور وہ اسے بدنام کرنے کے لیے مذموم ہتھکنڈوں پر اتر آیا ہے۔
خیال رہے کہ اسرائیلی فوج کی طرف سے ریلیز کی گئی ایک من گھڑت ویڈیو میں اسرائیلی خواتین فوجیوں کو سول لباس میں دکھایا گیا ہے جنہیں کچھ جنجگوئوں نے پکڑ رکھا ہے۔ اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ یہ ویڈیو سات اکتوبر 2023ء کی ہے۔ جب حماس نے اسرائیلی بستیوں اور کیمپوں میں گھس ایک ہزار سے زاید اسرائیلیوں کو ہلاک اور سیکڑوں کو جنگی قیدی بنا لیا تھاْ
اس نے اس بات کی بھی نشاندہی کی کہ خواتین فوجیوں پر حملہ کرنے کے قابض فوج کے الزامات اور جھوٹ کی حمایت کرنے کے لیے مناظر اور تصاویر اور کلپس کا انتخاب جان بوجھ کر کیا گیا تھا۔
حماس تحریک نے وضاحت کی کہ ان کلپس میں انگریزی ترجمہ میں جان بوجھ کر تحریف اور ہیرا پھیری کی گئی ہے، اور انگریزی ترجمے میں ایسے الفاظ کی من گھڑت ہے جو ویڈیو میں دکھائی دینے والے جنگجوؤں میں سے کسی نے نہیں بولی، چاہے وہ عربی ہو یا انگریزی ترجمہ۔ ہیرا پھیری سے ثابت ہوتا ہے کہ صیہونی بیانیہ اپنی اصل میں غلط ہے۔