نیو یارک (مرکزاطلاعات فلسطین فاوؑنڈیشن)اقوام متحدہ نے منگل کے روز جنوبی غزہ کی پٹی کے رفح علاقے میں خوراک کی تقسیم کو معطل کرنے کا اعلان کیا جو “سپلائی کی کمی اور سکیورٹی کی کمی کی وجہ سے کیا گیا ہے”۔
اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ ’’گذشتہ دو دنوں کے دوران امریکہ کے قائم کردہ سمندری گھاٹ سے کوئی امدادی ٹرک داخل نہیں ہوا‘‘۔
انہوں نے کوئی تعداد بتائے بغیر وضاحت کی کہ “اس وقت لاکھوں فلسطینی رفح میں موجود ہیں”۔
اقوام متحدہ کے ورلڈ فوڈ پروگرام کی ترجمان عبیر عاطفہ نے خبردار کیا ہے کہ “غزہ میں انسانی بنیادوں پر کارروائیاں تباہی کے دہانے پر ہیں”۔
عاطفہ نے کہا کہ “اگر غزہ میں خوراک اور دیگر سامان کی بھاری مقدار میں داخلہ دوبارہ شروع نہ ہوا تو قحط جیسی صورتحال پھیل جائے گی”۔
7 اکتوبر سے اسرائیلی قابض فوج نے امریکی اور یورپی حمایت سے غزہ کی پٹی کے خلاف اپنی جارحیت کو جاری رکھا ہوا ہے، کیونکہ اس کے طیاروں نے ہسپتالوں، عمارتوں، ٹاورز اور فلسطینی شہریوں کے گھروں پر بمباری رکھی ہوئی ہے۔
اقوام متحدہ کے اعداد و شمار کے مطابق غزہ پر قابض فوج کی مسلسل جارحیت کے نتیجے میں 35,647 فلسطینی شہید اور 79,852 زخمی ہوچکے ہیں۔ اس کے علاوہ پٹی کی آبادی سے تقریباً 1.7 ملین افراد بے گھر ہوئے ہیں۔