مقبوضہ بیت المقدس (مرکزاطلاعات فلسطین فاوؑنڈیشن) مقبوضہ بیت المقدس اور فلسطینی علاقوں کے مفتی اعظم اور مسجد اقصیٰ کے امام الشیخ محمد حسین نےیہودی آباد کاروں کی طرف سے مسجد اقصیٰ پر مسلسل دھاووں اور اسرائیلی حکام کی طرف سےان دھاووں کی سرپرستی کے سنگین نتائج سے خبردار کیا ہے۔
مفتی اعظم نے مسجد اقصیٰ میں جمعہ کے اجتماع سے خطاب میں کہا کہ قابض حکام کی جانب سے یہودی آباد کاروں کو مسجد اقصیٰ پر دھاووں اور مقدس مقام کی بے حرمتی کی نہ صرف اجات دی گئی ہے کہ یہودیوں کو سہولت اور مدد فراہم کی جاتی ہے۔
انہوں نے ان حملوں کے نتائج سے خبردار کرتے ہوئے قابض حکام کو ان گھناؤنے فیصلوں کے نتائج کا ذمہ دار ٹھہرایا جو خطے میں نفرت کی آگ کو بھڑکاتے ہیں اور مسجد اقصیٰ کو کنٹرول کرنے کے ہتھکنڈے اختیار کرتے ہیں۔
الشیخ محمد حسین نے کہا کہ فلسطینی قوم یہودی شرپسندوں اور قابض صہیونی حکام کو مسجد اقصیٰ کے خلاف اپنی ریشہ دوانیوں کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔
انہوں نے خبردار کیا کہ یہودی آباد کاروں کی طرف سے مسجد اقصیٰ کو مسلسل جرم کا سامنا ہے اور ان جرائم کے نتائج کا ذمہ دار اسرائیل ہوگا۔
خیال رہے کہ مسجد اقصیٰ کو یہودیانے تازہ ہتھکنڈوں میں ’بیدینو‘ نامی مزعومہ ہیکل گروپ نے اعلان کیا ہے کہ اس کے حامی 14 مئی کوصہیونی ریاست کے نام نہاد قیام کے روز مسجد اقصیٰ میں 500 اسرائیلی پرچم لہرانے کی تیاری کررہے ہیں۔
اس حوالےسے بات کرتے ہوئے الشیخ محمد حسین نے مسجد اقصیٰ کے تقدس کو نقصان پہنچانے کو ایک “گھناؤنا جرم” قرار دیا اور کہا کہ اس میں ایک نیا عقیدہ مسلط کرنے کی کوششوں کا حصہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ اس بات سے متصادم ہے کہ مذہبی اقدار کیا کہتی ہیں۔ عبادت کے لیے مختص مقدس مقامات کی بے حرمتی کی بین الاقوامی قوانین میں کوئی جگہ نہیں۔ بین الاقوامی قوانین اور اصول مقدس مقامات کے احترام کے حوالے سے شرائط کی مسلسل پامالی ہو رہی ہے۔