غزہ (مرکزاطلاعات فلسطین فاوؑنڈیشن) غزہ کی پٹی میں اسرائیلی غاصب فوج کےہاتھوں ایک تازہ قتل عام میں مرکزاطلاعات فلسطین کے انگریزی سیکشن کے سابق انچارج شہید ڈاکٹر رفعت العرعیر کی بیٹی شیماء العرعیر اپنے دو بچوں اور شوہر سمیت ہوگئی ہیں۔
غزہ میں الرمل کلینک کے قریب ان کے اپارٹمنٹ پر اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں شہری شائمہ رفعت العرائر، ان کے شوہر انجینئر محمد عبدالعزیز صیام اور ان کا نوزائیدہ بچہ شہید ہو گئے۔ شہید ہونے والے بچوں میں ایک نوزائیدہ بچہ بھی شامل ہے۔
میڈیا ذرائع نے بتایا کہ قابض فوج کے طیاروں نے آج جمعہ کو صبح بین الاقوامی ریڈ کراس کے ہیڈکوارٹر کو نشانہ بنایا جس میں بے گھر افراد کے گھر اور رامل کلینک کے قریب ایک رہائشی اپارٹمنٹ کو نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجے میں متعدد افراد شہید اور زخمی ہوئے۔
ذرائع نے بتایا کہ شہداء میں شہید ڈاکٹر رفعت العرعیر کی سب سے بڑی بیٹی شیما بھی شامل ہیں۔ ڈاکٹرالعرعیر کو سے قبل گذشتہ دسمبر میں غزہ کی پٹی پر اپنی وحشیانہ جنگ کے دوران قابض افواج نےشہید کر دیا تھا۔
ڈاکٹررفعت العرعیر فلسطینی انفارمیشن سینٹر میں شعبہ انگریزی کے ایک اہم ذمہ دار تھے اور مرکزاطلاعات فلسطین کے سوشل میڈیا ڈیپارٹمنٹ کے نگران تھے۔ وہ اپنے بھائی، بہن اور ان کے چار بچوں کے ساتھ غزہ پر اسرائیلی بمباری میں جام شہادت نوش کرگئے تھے۔
قابل ذکر ہے کہ شہید ڈاکٹر رفعت غزہ کی اسلامی یونیورسٹی میں انگریزی کے پروفیسر تھے۔ اسرائیلی فوج نے اس یونیورسٹی کو تباہ اور اس کےچانسلر اور عملے کو شہید کردیا تھا۔
شہید ڈاکٹر العرعیر مرکزاطلاعات فلسطین کو مغربی اور بین الاقوامی میڈیا تک پہنچانے کی ممتاز صلاحیتوں سے پہچانا جاتا تھا۔ وہ ان بہترین لوگوں میں شمار کیے جاتے ہیں جنہوں نے فلسطینی بیانیے کے بارے میں بات کرنےاور صہیونی دشمن کے بیانیے کی انگریزی زبان میں تردید کی صلاحیت تھی۔