مغربی کنارے کے مختلف علاقوں میں فلسطینی صدر محمود عباس کے زیرکمانڈ سیکیورٹی فورسز نے اسلامی تحریک مزاحمت –حماس – کے خلاف جاری کریک ڈاؤن میں تنظیم کے کم ازکم 21 اراکین کو حراست میں لے لیا ہے۔
ذرائع کے مطابق نابلس۔ طولکر، قلقیلیہ، جنین،رام اللہ اور دیگر علاقوںمیں عباس ملیشیا کی جانب سے حماس کے حامیوں کے خلاف کریک ڈاؤن کا سلسلہ بدستور جاری ہے، اس دوران حماس کی نابلس کی خاتون راہنما اور سابق اسیر حنین مزور دروزہ کو تفتیشی مرکز میں طلب کیا ہے۔
ذرائع کے مطابق نابلس میں عباس ملیشیا نے تلاشی کی کارروائیوں میں قبلان کے علاقے سے حماس کے چھ حامیوں کو ان کے گھروں سے حراست میں لیا گیا۔ گرفتار ہونے والوں میں محمود قاسم الازعر، عبدالالہ موسی، حارث یوسف، برھوم زیدان، علی سعوداور بلال جمیل شامل ہیں۔ مذکورہ تمام اسیران پہلے بھی عباس ملیشیا کی جیلوں میں تشدد کا نشانہ بن چکے ہیں۔
ادھر نابلس میں محمود عباس کے زیر کمانڈ انٹیلی جنس اور سیکیورٹی فورسز نے اپنی مشترکہ کارروائی میں بلاطہ کے مقام پر شرائعہ نامی شہری کے گھرپرحملہ کیا، قیمتی سامان کی توڑ پھوڑ کے بعد کئی قیمتی اشیا کو قبضے میں لے لیا گیا۔
عباس ملیشیا نے نابلس میں خواتین کے سرگرم راہنما اور “نابلس ویمن یونین کی صدر حنین دروزہ کو تفتیشی مرکز میں طلب کیا ہے۔ عباس ملیشیا کی جانب سے دروزہ کو اس کے گھر میں نوٹس جاری کیے گئے ہیں۔ دروزہ ماٰضی میں بھی عباس ملیشیا کی جیلوںمیں اسیری کاٹ چکی ہیں۔
قلقیلیہ میں فلسطینی ذرائع کے مطابق قلقیلیہ میں عباس ملیشیا نے حماس کے راہنما 55 سالہ شیخ ریاض الولویل کو گرفتار کر لیا، انہیں اس سے قبل بھی کئی مرتبہ جیل میں رکھا گیا ہے۔
ادھر جنین، طولکرم، جنین، رام اللہ اور سلفیٹ سے ایک درجن سے زائد شہریوں کو حراست میں لے کرا نہیں نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا گیا۔ گرفتار ہونے والوں میں بیشتر پہلے بھی عباس ملیشیا کی جیلوں میں تشدد کا نشانہ بن چکے ہیں۔