غزہ (مرکزاطلاعات فلسطین فاوؑنڈیشن) غزہ میں سرکاری میڈیا آفس نے ایک پریس بیان جاری کیا ہے جس میں اس نے وسطی غزہ کی پٹی کے نصیرات کیمپ میں میڈیا کوریج کے دوران تین صحافیوں کو قابض فوج کی جانب سے جان بوجھ کرنشانہ بنانےکی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔
دفتر نے بتایا کہ اسرائیلی قابض فوج کی نسل کشی کی جنگ کے تسلسل میں قابض فوج نے صحافتی پیشہ وارانہ کام اور نصیرات کیمپ میں جارحیت کی میڈیا کوریج کے دوران جان بوجھ کر تین فلسطینی صحافیوں کو نشانہ بنایا۔
قابض فوج نے جن تین صحافیوں کو نصیرات کیمپ میں نشانہ بنایا ان میں فوٹو جرنلسٹ سمیع محمد شحادہ، فوٹو جرنلسٹ محمد حسن السوالحی جو’سی این این‘ کے فوٹو گرافر تھے اور فوٹو جرنلسٹ احمد بکر اللوح جو ایک فیلڈ فوٹوگرافر جس میں کئی میڈیا آؤٹ لیٹس شامل ہیں۔
میڈیا دفتر نے وضاحت کی کہ قابض فوج نے انہیں اس وقت نشانہ بنایا جب وہ پریس جیکٹ پہنے ہوئے تھے جس پر واضح طور پر “پریس” لکھا ہوا دور سے دکھائی دے رہا تھا۔، جس کی وجہ سے ساتھی سامی شحادہ کی ٹانگ کاٹ دی گئی، اور دو دیگر صحافی ساتھیوں کو ان کے جسم کے مختلف حصوں میں چوٹیں آئیں۔ .
دفتر نے مزید کہا کہ قابض فوج کی جانب سے پریس کے عملے کو نشانہ بنانے کا جرم ان سنگین خلاف ورزیوں کے سلسلے میں آتا ہے جس میں فلسطینی صحافیوں کو نشانہ بنایا گیا، جن میں سے اب تک 140 صحافی شہید ہوچکے ہیں۔