صنعا (مرکزاطلاعات فلسطین فاوؑنڈیشن) یمن کی مزاحمتی تنظیم انصار اللہ کے سربراہ عبدالمالک الحوثی نے کہا ہے کہ قابض اسرائیل سے منسلک بحری جہازوں کو بحر ہند عبور کر کےرجا صالح کی طرف جانے سے روک دیا گیا ہے۔
الحوثی نے ایک تقریر میں کہا کہ ان کی جماعت نے اسرائیلی جہازوں کو روکنے کے لیےکارروائیوں کے دوران اپنے 34 کارکنوں کی قربانی دی ہے۔ ہم فلسطینی مزاحمت کی حمایت میں کرتے رہیں گے”۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ “دشمن سے منسلک بحری جہازوں کو بحر ہند سے رجا صالح کو عبور کرنے سے روک دے گا۔”
انہوں نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ “غزہ کی پٹی میں طیاروں سے جو خوراک گرائی جا رہی ہے ایک امریکی ڈرامہ ہے جو فلسطینی عوام کے وقار کو مجروح کرتا ہے،امریکہ اور مغربی ممالک فلسطینی عوام کو مارنے کے لیے اسرائیلی دشمن کو مہلک ترین ہتھیار فراہم کرتے ہیں۔
عبدالملک الحوثی کا کہنا تھا کہ “غزہ میں شہید اور زخمی ہونے والوں کی بڑی تعداد، جن میں زیادہ تر بچے اور خواتین ہیں، ایک ایسی دنیا کے لیے رسوائی ہے جو مہذب ہونے کا دعویٰ کرتی ہے۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ “مسلمانوں کی ناکامی اور غفلت بالخصوص عربوں کی اکثریت غزہ کی پٹی میں فلسطینی عوام کے خلاف صدی کے جرائم میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔”
انہوں نے زور دے کر کہا کہ اگر مسلمان مزاحمت کی سنجیدگی سے حمایت کرتے تو غزہ کی لڑائی کی تصویر مختلف ہوتی۔