نیو یارک (مرکزاطلاعات فلسطین فاوؑنڈیشن) اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے اسرائیل کی جانب سے امداد کے منتظر فلسطینیوں کے قتل عام کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے جس کے نتیجے میں 10 سے زائد افراد شہید اور 700 سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔
یہ بات جمعرات کو اقوام متحدہ کے ترجمان سٹیفن ڈوگراک نے ایک پریس کانفرنس میں کہی۔
انہوں نے مزید کہا کہ “سیکرٹری جنرل شمالی غزہ میں پیش آنے والے واقعے کی مذمت کرتے ہیں، جس کے نتیجے میں 100 سے زائد افراد مارے گئے جب وہ جان بچانے والی امداد حاصل کرنے کی کوشش کر رہے تھے”۔
دوگراک نے غزہ میں انسانی وجوہات کی بنا پر فوری جنگ بندی کے لیے گوتیریس کے مطالبے کی تجدید کی۔
انہوں نے مزید کہا کہ لڑائیا اور دیگر چیلنجز غزہ تک پہنچنے اور زندگی بچانے والی صحت اور خوراک کی دیکھ بھال فراہم کرنے کی ہماری کوششوں میں رکاوٹ بن رہے ہیں”.
دوگراک نے کہا کہ اقوام متحدہ غزہ میں جنگ اور غذائی قلت کے نتیجے میں ہونے والی اموات سے آگاہ ہے اور اس نے جامع تحقیقات پر زور دیا۔
جمعرات کو اسرائیلی قابض فوج نے فلسطینیوں کے ایک اجتماع پر فائرنگ کی جو غزہ شہر کے جنوب میں واقع علاقے “نابلسی راؤنڈ اباؤٹ” میں امدادی ٹرکوں کی آمد کے لیے انتظار کر رہے تھے، جس کے نتیجے میں 112 فلسطینی شہید اور 760 زخمی ہو گئے۔