قاہرہ (مرکزاطلاعات فلسطین فاوؑنڈیشن) قاہرہ کے مذاکرات سے قریب سے واقف ایک سرکردہ ذریعہ نے الاقصیٰ چینل کو تصدیق کی کہ قابض اسرائیل نے قاہرہ مذاکرات میں کسی معاہدے تک پہنچنے کی طرف کوئی مثبت قدم نہیں اٹھایا۔
فلسطینی قیادت کے ذریعے نے کہا کہ دشمن مزاحمت کے زیرحراست اپنے قیدیوں کو مفت میں یا قابل ذکر قیمت ادا کیے بغیر رہا کرانا چاہتا ہے۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ حماس ایک ایسے معاہدے کی خواہشمند ہے جو قیدیوں کی رہائی، فلسطینیوں کی بحالی، تعمیر نو میں تیزی لانے، غزہ کا محاصرہ ختم کرنے اور غزہ کی پٹی سے انخلاء کے حوالے سے فلسطینی عوام کی امنگوں کو پورا کرے۔
دریں اثناء اسرائیلی واللا ویب سائٹ نے اعلان کیا کہ جنگی کونسل نے پیرس جانے والے اسرائیلی وفد کو مذاکرات کرنے کا اختیار دیا ہے۔
بدلے میں وائٹ ہاؤس کے قومی سلامتی کے مواصلاتی مشیر جان کربی نے تصدیق کی کہ یرغمالیوں کے بارے میں بات چیت اب بھی جاری ہے اور اچھی طرح سے جاری ہے۔
حماس کے سیاسی بیورو کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کی قیادت کے ایک وفد کی سربراہی میں منگل کو مصر کے دارالحکومت قاہرہ پہنچے۔
حماس نے ایک مختصر بیان میں کہا کہ کا جماعت کا وفد جس کی سربراہی ہنیہ کر رہے ہیں، مصری حکام سے غزہ پر جاری جارحانہ جنگ کے درمیان سیاسی اور میدانی حالات اور جارحیت کو روکنے، شہریوں کو ریلیف فراہم کرنے اور حاصل کرنے کی کوششوں کے بارے میں بات چیت کرے گا۔