غاصب صیہونی حکومت کی جانب سے خان یونس کے ناصر میڈیکل کمپلیکس اور امل ہسپتال کا مسلسل 20ویں روز بھی محاصرہ جاری ہے اور اس رجیم کی خونخوار فوج ہسپتال کے احاطے اور اس کے اندر موجود مہاجرین پر بھی گولیاں برسا رہی ہے جس کے نتیجے میں آج صبح ایک فلسطینی شہید اور تین زخمی ہو گئے۔
ویڈیو تصاویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ اس ہسپتال کے مرکزی دروازے پر صیہونی فوج کی بکتر بند گاڑیاں اور ٹینک کھڑے ہیں اور مقامی ذرائع نے یہ بھی اطلاع دی ہے کہ ٹینک ہسپتال کی بالائی منزلوں کی طرف توپوں سے فائرنگ کر رہے ہیں۔
دوسری طرف فلسطینی وزارت صحت نے اطلاع دی ہے کہ اس ہسپتال کا طبی عملہ کمپلیکس کی عمارتوں کے اندر پھنس چکا کیونکہ وہ سنائپر حملوں کا شکار ہے۔ یوں اس ہسپتال کے 300 طبی اہلکار اور 450 مریضوں اور زخمیوں کے ساتھ ساتھ اس کے اندر تعینات 10,000 بے گھر افراد کی زندگیاں خطرے میں ہیں۔
ادھر فلسطین کی ہلال احمر سوسائٹی سے منسلک امل ہسپتال بھی تاحال محاصرے میں ہے۔
ہلال احمر نے اطلاع دی ہے کہ صہیونی فورسز نے آج صبح ہسپتال کے ایمرجنسی منیجر محمد ابو مصعب کو گرفتار کر لیا۔
فلسطینی ہلال احمر نے یہ بھی بتایا کہ خان یونس میں واقع امل اسپتال پر حملے کے دوران قابض صیہونی عناصر نے ہلال احمر کے ملازمین اور نرسوں کے اثاثوں کو لوٹ لیا اور وہ طبی عملے کے کمپیوٹر اور مخصوص مواصلاتی نظام کو بھی اپنے ساتھ لے گئے۔