Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Uncategorized

نوم چومسکی کی فلسطین داخلے پر پابندی کے صہیونی اقدام کی عالمی سطح پرمذمت

palestine_foundation_pakistan_noam-chomsky-renowned-jewish-american-scholar

ایک عالمی تنظیم”مراسلون بلا حدود” نے اسرائیلی حکومت کی طرف سے معروف کینیڈین دانشور اور مصنف نام چومسکی کی فلسطینی شہر مغربی کنارے میں داخلے پرپابندی کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے آزادی اظہار رائے کی خلاف وزری قراردیا ہے۔ واضح رہے کہ نوم چومسکی کو 16 مئی کو اسرائیل نے فلسطین میں داخل ہونے سے روک دیا تھا، جہاں وہ بیت المقدس کے قریب بیرزیت یونیورسٹی میں لیکچر دینے جا رہے تھے۔ تنظیم کے ویانا میں قائم دفترسے جمعہ کے روز جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ معروف یورپی دانشور نوم چومسکی کو فلسطین میں داخلے سے روکنے کا صہیونی اقدام اسرائیل کی آزادی اظہار رائے اور برداشت کے دعوؤں کی نفی ہے۔ بیان میں کہاگیا کہ تنظیم “مراسلون بلا حدود” یہ سمجھتی ہے کہ کسی بھی ماہر تعلیم یا دانشور کو چاہیے کہ وہ اسرائیلی پالیسیوں کا کتنا ہی ناقد کیوں نہ ہو، اپنے خیالات کے اظہار کے لیے اسے فلسطین کے مقبوضہ علاقوں میں داخلے کا حق حاصل ہے، اور یہ حق اسے عالمی قوانین کی رو سے حاصل ہے جسے کوئی سلب نہیں کرسکتا۔” بیان میں کہا گیا کہ اسرائیلی بارڈر حکام کی طرف سے نوم چومسکی کو فلسطین داخلے سے روکے جانےسے ظاہر ہوتا ہے کہ اسرائیلی قیادت میں اپنے مخالفین کی آرا کو سننے کا حوصلہ نہیں اور صہیونی حکومت مختلف آرا رکھنے والوں کو اپنی حدود میں داخلے پرپابندی لگا کر اس کا اظہار کررہی ہے۔ نوم چومسکی معروف عالمی تجزیہ نگار ہیں وہ اپنے افکار کی تعبیر اور اظہار کے لیے دنیا کے جس ملک میں چاہیں جاسکتےہیں۔ واضح رہے کہ نوم چومسکی گذشتہ اتوار کو فلسطین میں آنے کے لیے اپنی بیٹی اور اس کی دو سہیلیوں کے ہمراہ اردن پہنچے تھے، جہاں عرب اردن سے مقبوضہ بیت المقدس جاتے ہوئے صہیونی سرحدی حکام نے انہیں حراست میں لے لیا، تین گھنٹے حراست میں رکھنے کے بعد انہیں واپس بھیج دیا گیا۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan