غزہ (مرکزاطلاعات فلسطین فاوؑنڈیشن) اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] نے شمالی غزہ کی پٹی میں بیت لاہیا کے ایک اسکول میں شہریوں کو قتل کرنے کے اسرائیلی قابض فوج کے بھیانک جرم کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔
حماس نے ایک پریس بیان میں کہا کہ “ہمارے فلسطینی عوام کے خلاف قابض فوج کے جاری جرائم آئے روز منظر عام پر آ رہے ہیں، جن میں سے تازہ ترین جرم کو دستاویزی شکل میں فلسطینی اسیران کلب نے دی ہے۔ اس میں بتایا گیا ہے کہ قابض فوج نے بیت لاہیا کے ایک اسکول میں تقریباً 30 فلسطینیوں کو بے دردی کےساتھ موت کے گھاٹ اتارا ہے۔
شہید ہونے والے فلسطینیوں کی لاشوں سے پتا چلتا ہے کہ شمالی غزہ کی پٹی میں انہیں ہتھکڑیاں لگائی گئی ہیں اور ان کی آنکھوں پرپٹی باندھی گئی ہے۔ قابض فوج نےان شہریوں کو تشدد کے بعد بے دردی کے ساتھ اجتماعی طور پر قتل عام کیا۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ “یہ گھناؤنا جرم اور ہمارے فلسطینی عوام کے خلاف نیو نازیوں کے ذریعہ کئے جانے والے دوسرے لوگ ایک لعنت بن کر رہیں گے۔
وہ دن آئے گا جب وہ ان کی بربریت اور جرائم کا انہیں جواب دینا ہوگا۔
حماس نے انسانی حقوق کی تنظیموں سے مطالبہ کیا کہ “اس خوفناک جرم کو دستاویزی شکل دیں، اس مجرم فوج اور اس کے نازی رہ نماؤں کے خلاف مقدمہ چلایا جائے جو بین الاقوامی عدالت انصاف کے فیصلوں کی پرواہ کیے بغیر ہمارے فلسطینی عوام کو قتل و غارت گری جاری رکھے ہوئے ہیں۔
بدھ کو غزہ میں وزارت صحت نے اعلان کیا کہ 7 اکتوبر سے اب تک غزہ پر اسرائیلی جارحیت سے شہید ہونے الوں کی تعداد 26,900 اور 65,949 زخمی ہو چکے ہیں۔