دی ہیگ (مرکزاطلاعات فلسطین فاوؑنڈیشن) جنوبی افریقہ کے صدر سیرل رامافوسا نے “عالمی عدالت انصاف کے فلسطین میں نسل کشی روکنے کے فیصلےکا خیر مقدم کرتے ہوئے اسےانصاف کی فتح قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ فیصلہ غزہ میں انصاف کے حصول کے لیے بین الاقوامی برادری کی کوششوں میں ایک نظیر کے طور پر دیکھا جائے گا‘‘۔
رامافوسا نے مزید کہا کہ “عالمی عدالت انصاف کے فیصلوں نے ثابت کیا کہ ہم اسرائیل کے خلاف شکایت درج کرنے میں حق پر تھے”۔
انہوں نے وضاحت کی کہ “اسرائیل کو نسل کشی پر اکسانے کو روکنے اور غزہ کی پٹی تک بنیادی خدمات تک پہنچنے کی اجازت دینے کے لیے اقدامات کرنے چاہییں”۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ عدالت کا فیصلہ اسرائیل پر لازم ہے اور نسل کشی کنونشن کے تمام اراکین کو اس کا احترام کرنا چاہیے۔
رامافوسا نےکہا کہ گذشتہ اکتوبر سے “فلسطینی مسلسل بمباری کا شکار ہیں جس میں اسرائیل نے محلوں، اسکولوں اور ہسپتالوں کو تباہ کر دیا ہے”۔
انہوں نے مزید کہا کہ “آج اسرائیل عالمی برادری کے سامنے کھڑا ہے اور فلسطینیوں کے خلاف اس کے جرائم واضح طور پر دکھائی دے رہے ہیں۔ ان کا ملک “سچائی اور انصاف سے پیچھے نہیں ہٹے گا۔
قبل ازیں جمعے کے روز بین الاقوامی عدالت انصاف (اقوام متحدہ کے ساتھ منسلک اعلیٰ ترین عدالتی ادارہ) نے اسرائیلی قابض حکام کو حکم دیا کہ “غزہ میں نسل کشی کو روکنے کے لیے اقدامات کریں اور اسے براہ راست اکسانے والوں کو سزا دیں۔