مقبوضہ بیت المقدس (مرکزاطلاعات فلسطین فاوؑنڈیشن) اسرائیلی ثقافتی ورثہ کے وزیرامیچائی الیاہو نے غزہ کی پٹی پر جوہری ہتھیار گرانے کا مطالبہ کرتے ہوئے اپنے موقف کا اعادہ کیا ہے۔
عبرانی اخبار”ہارٹز” نے بدھ کے روزکہا کہ مغربی کنارے کے شہرالخلیل (غرب اردن کے جنوبی شہر) کے دورے کے دوران یروشلم کے امور ثقافتی ورثہ کے اسرائیلی وزیر امیچائی ایلیاہو نے غزہ پر جوہری ہتھیار گرانے کے اپنے مطالبے کی تصدیق کی۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایلیاہو نے “اس بات کی نشاندہی کی کہ بین الاقوامی عدالت انصاف جواسرائیل کے خلاف نسل کشی کے مقدمات کی جانچ کر رہی ہے میرے موقف کو جانتی ہے۔”
جنوبی افریقہ نے غزہ پر جوہری ہتھیار گرانے کے بارے میں ایلیاہو کے سابقہ بیان کو غزہ میں “نسل کشی کے جرائم” کا ارتکاب کرنے کی اپیل کے طور پر شامل کیا تھا۔
ایلیاہو نے گذشتہ نومبرکے آغازمیں غزہ پرایٹمی بم سے بمباری کے حوالے سے پہلی بار بیان دیا تھا اور اس نے بین الاقوامی سطح پر قابل اعتراض ردعمل کو جنم دیا تھا۔
11 اور 12 جنوری کو دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف نے غزہ کی پٹی میں فلسطینیوں کے خلاف “نسل کشی کے جرائم” کے ارتکاب کے الزام میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر مقدمے پر غور شروع کرنے کے ایک حصے کے طور پر دو عوامی سماعتیں کی ہیں۔
29 دسمبرکو جنوبی افریقہ نے بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے ایک مقدمہ دائر کیا، جس میں اسرائیل پرغزہ کی پٹی میں “نسل کشی کے جرائم” کا ارتکاب کرنے کا الزام لگایا گیا جو 3 ماہ سے زائد عرصے سے شدید جنگ کا شکارہے۔
غزہ میں فلسطینی وزارت صحت نے کہا کہ اسرائیلی قابض فوج نےغزہ کی پٹی میں خاندانوں کے خلاف 24 قتل عام کیے گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 210 شہید اور 386 زخمی ہوئے۔
وزارت نے بدھ کوایک بیان میں مزید کہا کہ متعدد متاثرین اب بھی ملبے کے نیچے اور سڑکوں پر ہیں اور ایمبولینس اور شہری دفاع کا عملہ ان تک نہیں پہنچ سکتا۔
واضح رہے کہ غزہ کی پٹی پر اسرائیلی جارحیت کے 110 ویں روز گذشتہ سات اکتوبر سے اب تک 25700 شہید اور 63740 زخمی ہوئے ہیں۔