غزہ (مرکزاطلاعات فلسطین فاوؑنڈیشن) غزہ میں فلسطینی وزارت صحت نے اعلان کیا ہے کہ اسرائیلی قابض فوج نے غزہ کی پٹی میں 15 خاندانوں کا قتل عام کیا ہے، جس میں گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران178 شہید اور 293 زخمی ہوئے ہیں۔
وزارت نے آج اتوار کو غزہ کی پٹی میں نسل کشی کے 107 ویں دن ایک بیان میں کہا کہ متعدد متاثرین اب بھی ملبے کے نیچے اور سڑکوں پر ہیں اور ایمبولینس اور شہری دفاع کا عملہ ان تک نہیں پہنچ سکتا۔
اس نے تصدیق کی کہ گذشتہ اکتوبر کی سات تاریخ سے اب تک اسرائیلی جارحیت میں 25,105 شہید اور 62,681 زخمی ہوئے ہیں۔
غزہ میں وزارت صحت کے ترجمان اشرف القدرہ نے بتایا کہ غزہ کی پٹی میں طبی امداد کے داخلے کے طریقہ کار میں کوئی پیش رفت نہیں ہوئی ہے۔
القدرہ نے کہا کہ جنوبی غزہ کی پٹی کے ہسپتال معمول کے مطابق صحت کی خدمات فراہم کرنے سے قاصر ہیں اور صورتحال ان کی گنجائش سے کہیں زیادہ مشکل ہے۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ سیکڑوں سنگین اور پیچیدہ کیسز سرجیکل آپریشنز میں اپنی باری کے منتظر ہیں۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ غزہ کی پٹی میں داخل ہونے والی طبی امداد کا 70 فیصد ہماری بنیادی ضروریات کے دائرہ سے باہر ہے۔
انہوں نے بتایا کہ قابض فوج نےطبی عملے کے 99 کارکنوں کو حراست میں لیا ہے جن میں شمالی غزہ کی پٹی میں ہسپتال کے ڈائریکٹر بھی شامل ہیں۔