مشرقی خان یونس میں سیکیورٹی باڑ کے قریب قابض اسرائیلی فوج کے ساتھ جھڑپ میں دو فلسطینی مزاحمت کار شہید ہو گئے۔ مزاحمت کاروں اور اسرائیلی فوج کے مابین معرکہ آرائی فوج کی جانب سے فلسطینیوں کے گھروں پر فائرنگ کے بعد شروع ہوئی۔ عبرانی ذرائع ابلاغ کے مطابق جمعہ کے روز مشرقی خان یونس میں صہیونی سیکورٹی باڑ کے قریب ایک فلسطینی مزاحمت کار نے صہیونی فوج پر فائرنگ کر دی جس پر جوابی فائرنگ کے نتیجے میں دو مزاحمت کار شہید ہو گئے۔ مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق مقامی ذرائع کا کہنا ہے جھڑپیں اسلامک جہاد کے عسکری ونگ القدس بریگیڈ اور صہیونی فوج کے درمیان سناطی کے مشرقی علاقے عبسان میں اس وقت شروع ہوئیں جب اسرائیلی فوج نے علاقے پر دھاوا بولا اور مقامی باشندوں کے گھروں پر فائرنگ اور شیلنگ بموں کی۔ ذرائع کے مطابق شہید ہونے والوں میں اسلامک جہاد کے 17 سالہ نادر عادل ابو دقہ اور 17 سالہ حمدی عاجل ابوحمد شامل ہیں۔ ذرائع کے مطابق طبی عملہ اب تک دونوں شہیدوں کی لاشوں کو تلاش کرنے کے لیے تعاون کا منتظر ہے۔ ذرائع نے کہا بتایا کہ القدس بریگیڈ کے دونوں مزاحمت کاروں اور اسرائیل فوج کے درمیان جھڑپ شروع ہونے کی وجہ صہیونی فوج کی جانب سے بڑے پیمانے پر گھروں کو بلڈوز اور صاف کرنے کی کارروائیاں تھیں، فوج مسلسل علاقے میں اپنی جارحیت جاری رکھے ہوئے تھی۔ وزارت صحت میں شعبہ ایمرجنسی اور ایمبولینس کے ڈائریکٹر معاویہ حسنین نے مرکز اطلاعات فلسطین کو بھیجے گئے اپنے پیغام میں واضح کیا کہ طبی عملے کو اب تک دونوں شہیدوں کے جائے شہادت کے بارے میں کوئی علم نہیں ہو سکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں شہیدوں کی اجسام ہسپتال منتقل کرنے کے لیے انہیں فوری طور پر عالمی کمیٹی کے تعاون کی اشد ضرورت ہے۔ معاویہ حسنین نے غزہ کی پٹی میں فلسطینیوں کے خلاف اس اندوہناک صہیونی کارروائی کی شدید مذمت کی۔