اسلام آباد (مرکزاطلاعات فلسطین فاوؑنڈیشن) قائداعظم یونیورسٹی اسلام آباد میں فلسطین فاونڈیشن پاکستان اور کشمیر یوتھ الائنس کے زیراہتمام شہدائے قدس و کشمیر کو خراج تحسین پیش کرنے کیلئے سیمینار کا اہتمام کیا گیا،جس میں مقررین نے غزہ میں 100دنوں سے جاری اسرائیلی جارحیت کی بھرپور مذمت کی اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ فلسطین کی مظلوم عوام کے ساتھ کھڑے ہوجائیں، مقررین نے شہدائے فلسطین بالخصوص شہید قاسم سلیمانی، شہید صالح العاروری اور شہید برہان وانی سمیت شہدائے پاکستان کو خراج عقیدت پیش کیا۔
مقررین میں فلسطین فاونڈیشن پاکستان کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر صابر ابومریم، کشمیر یوتھ الائنس کے صدر ڈاکٹر سید مجاہد گیلانی، سابق وزیر آزاد کشمیر فوزیہ یعقوب،معروف اینکرپرسن ہرمیت سنگھ، پروفیسر شبانہ فیاض شامل تھے۔
پروفیسر شبانہ فیاض نے کہا کہ اسرائیل فلسطین میں انسانی حقوق کی پامالی کر رہا ہے،جبکہ مودی حکومت مقبوضہ کشمیر میں بھی اسرائیل کے ماڈل پر کام کررہی ہے،۔
ڈاکٹر صابرابومریم نے کہاکہ 100دن ہوچکے، فلسطینی عوام کی نسل کشی جاری ہے، اسرائیل کی فلسطین پر ظلم و بربریت کی مثال کہیں نہیں ملتی، انسانیت میں فلسطینی، امریکی و دیگر ممالک کے شہری سب برابر ہیں۔انہوں نے کہا کہ فلسطین کی سر زمین، خواتین اور بچوں کا دفاع کرنا فلسطینیوں کا حق ہے، اسرائیل نے فلسطین کی 88 فیصد زمین پر قبضہ کیا ہوا ہے، عالمی برادری اسرائیلی ظلم و بربریت پر اپنا کردار ادا کرے، اسرائیل کے غزہ میں ظالمانہ اقدام پر عالمی برادری فلسطینیوں کا ساتھ دے۔
فوزیہ یعقوب نے اپنی گفتگو میں کہا کہ کشمیر اور فلسطین دنیا کے دو بڑے مسائل ہیں، دنیا کے امن کیلئے جن کا حل ضروری ہے، کشمیر کے شہداء ہوں یا فلسطین کے شہداء وہ اپنی حریت کی جنگ لڑرہے ہیں، ہم ان کی استقامت کو سلام پیش کرتے ہیں۔
ڈاکٹر سید مجاہد گیلانی نے کہا کہ کشمیریوں کے دل فلسطین کے ساتھ دھڑکتے ہیں، خود بھی قبضہ میں رہتے ہوئے وہ فلسطین کی آواز ہیں۔ برہان وانی ہوں یا صالح العروری آزادی کی جنگ کے شہداء ہیں اور امت مسلمہ کے ماتھے کا جھومر ہیں،۔
معروف اینکرپرسن ہرمیت سنگھ نے کہا کہ غزہ کی پٹی پر اسرائیل کی نسل کشی کی جنگ کے آغاز سے لے کر اب تک غزہ کی پٹی میں تقریباً 100,000 فلسطینی شہید، لاپتہ یا زخمی ہو چکے ہیں۔ غزہ میں کم از کم 31,497 فلسطینی شہید ہوچکے ہیں، جن میں سے 92 فیصد عام شہری ہیں۔ 100دنوں میں 110فلسطینی صحافی شہید ہوچکے ہیں، یہ مسئلہ انسانیت کا مسئلہ ہے اور ہر انسان کو اس مسئلے کیلئے آواز اٹھانا ہوگی۔
سیمینار کے اختتام پر قائداعظم یونیورسٹی کے طلبہ و طالبات نے مقررین سے سوالات کیے، طلبہ و طالبات نے اہل فلسطین سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے کہا کہ ہم اپنے فرائض اس کاز کیلئے ادا کرتے رہیں گے۔