کراچی (مرکزاطلاعات فلسطین فاوؑنڈیشن)فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر صابر ابو مریم نے مسلم لیگ یوتھ کے زیر اہتما منعقدہ القدس طلبہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی ترقی اور بقاء صرف اور صرف قائد اعظم محمد علی جناح کے نطریہ کے ساتھ وفاداری میں ہے۔ ان کاکہنا تھا کہ افسوس ناک بات ہے کہ حکومت کے اعلی ترین عہدوں پر فائز حکمران قائد اعظم محمد علی جنا ح کے نظریات کو تبدیل کرنے کی کھلم کھلا اعلان کرتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ قائد اعظم نے مسئلہ فلسطین کے لئے حمایت کا واضح اور اصولی موقف اپنایا تھا جسے کوئی تبدیل نہیں کر سکتا ہے۔
القدس طلبہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ان کاکہنا تھا کہ دوریاستی حل کی بات کرنے والے دراصل نظریہ پاکستان سے انحراف کر رہے ہیں اور ساتھ ساتھ مظلوم فلسطینیوں کی پیٹھ پر خنجر گھونپنا چاہتے ہیں۔ ڈاکٹر صابر ابو مریم کاکہنا تھا کہ اگر کوئی ڈاکو اور غاصب ہمارے گھروں پر قبضہ کرے تو کیا ہم اس قبضہ کے ساتھ زندگی گزار لیں گے؟ یا اس قبضہ کے خلاف جدوجہد کریں گے؟ انہوں نے کہاکہ فلسطین کا مسئلہ ایسا ہی ہے۔ باہر سے لا کر صیہونیوں کو آباد کیا گیا ہے اور مقامی فلسطینیوں کو گھروں سے نکال دیاگیا ہے۔فلسطین فلسطینیوں کا وطن تھا اور ہے اور ہمیشہ فلسطینیوں کا وطن ہی رہے گا۔ قائد اعظم نے کہا تھا اسرائیل ایک ناجائز ریاست ہے تاہم پاکستان کے عوام کبھی بھی کسی حکمران کو یہ اجازت نہیں دیں گے کہ وہ اسرائیل کے لئے نرم گوشہ رکھے۔
اس موقع پر انہوں نے سات اکتوبر کے حما س کے اقدام کی حمایت کرتے ہوئے طوفان الاقصیٰ کو فلسطینی عوام کا حق قرار دیا اور کہا کہ پاکستان کی طلباء برادری فلسطینی عوام اور مزاحمت کی بھرپور حمایت کریں۔
القدس طلبہ کانفرنس سے مرکزی مسلم لیگ کے رہنماؤں فیصل ندیم اعوان سمیت حافظ امجد اور طلباء رہنماؤں نے بھی خطاب کیا جبکہ اس موقع پر سیکڑوں طلباء پروگرام میں شریک تھے۔