غزہ (مرکزاطلاعات فلسطین فاوؑنڈیشن)آج ہفتے کو غزہ کی پٹی پر اسرائیلی فوج کی بربریت اور جارحیت کا78واں دن ہے۔ اس طرح آج غزہ پر اسرائیلی جارحیت کو اڑھائی ماہ مکمل ہوچکے ہیں۔
آج بھی صہیونی فوج نے غزہ کی پٹی پر جاری بربریت میں مختلف مقامات پر وحشیانہ بمباری کی جس کے نتیجے میں گھروں کے اندر موجود شہریوں کے سروں پر ان کے مکانات کو گرا دیا گیا جس کے نتیجے میں دسیوں فلسطینی شہید اور زخمی ہوگئے۔
فلسطینی حکام کا کہنا ہے کہ غزہ پر اسرائیلی فوج کی وحشیانہ بمباری کے نتیجے میں مزید سیکڑوں فلسطینی شہید ہوگئے۔
حکام کا کہنا ہے کہ صہیونی فوج کی بمباری سے 90 فی صد آبادی بے گھر اور کھلے آسمان تلے زندگی بسرکرنے پرمجبور
اسرائیلی فوج کی طرف سے اجتماعی قتل عام اور ننگی جارحیت کے جرائم کی وجہ سے غزہ میں انسانی المیہ رونما ہوچکا ہے اور قابض فوج ایک ایک گھر میں گھس کر وہاں موجود لوگوں کا قتل عام کررہی ہے۔
دوسری جانب فلسطینی مزاحمتی فورسز قابض دشمن فوج کے خلاف پوری قوت سے مزاحمت جاری رکھی ہوئے ہیں اور متعدد مقامات پر دشمن فوج کو زخم چاٹنے پرمجبور کیا گیا ہے۔
آج ہفتے کے روز غزہ میں جبالیہ میں اسرائیلی فوج کی وحشیانہ گولہ باری سے متعدد شہری شہید اور زخمی ہوگئے۔
خان یونس کے وسط میں ایک موبائل ٹاور کی مرمت کرنےوالے کارکنوں پر اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں فلسطینی ٹیلی کام کمپنی کا ایک ملازم شدید زخمی ہو گیا۔ حالانکہ وہ ریڈ کراس کے مشورے سے وہاں کام کررہا تھا۔
وسطی غزہ میں نصیرات کیمپ پر اسرائیلی فوج کی بمباری میں متعدد شہری شہید اور زخمی ہوگئے۔
شمالی غزہ میں شاہراہ النخیل پر اسرائیلی بمباری میں شہید ہونے والے دسیوں فلسطینی شہداء کی گلی سڑی لاشیں کو ہسپتال پہنچایا۔ انہیں شہید کرنے کے بعد اسرائیلی فوج نے اٹھانے کی اجازت دینے سے انکار کردیا تھا جب کہ شہید فلسطینیوں کی لاشوں کو کتوں کے آگے پھینک دیا گیا تھا۔
ادھر وسطی غزہ میں البریج کیمپ پر اسرائیلی فوج کی تازہ بمباری میں بچوں سمیت کم سے کم چار شہری شہید ہوگئے۔
مشرقی رفح میں اسرائیلی فوج نے کرم ابو سالم گذرگاہ سے محدود دراندازی کئی۔
شمالی غزہ میں قابض فوج کے جنگی طیاروں نے مسجد العمری کے قریب ایک مکان کو میزائل سے نشانہ بنایا۔
وسطی غزہ میں المغراقہ کے مقام پر اسرائیلی فوج کی وحشیانہ بمباری کے نتیجے میں دو شہری انور اور ریاض ابو کمیل جام شہادت نوش کرگئے۔