بیروت (مرکزاطلاعات فلسطین فاوؑنڈیشن)اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] کے رہ نما اسامہ حمدان نے کہا ہے کہ حماس مصر اور قطر کی جانب سے جنگ کو روکنے کے لیے پیش کئے گئے کسی بھی نوعیت کے اقدام کے لیے تیار ہے۔
حماس کے رہ نما نے بیروت میں اپنی روزانہ کی تقریر میں مزید کہا کہ قیدیوں کے تبادلے کے مذاکرات اس وقت تک میز پر نہیں ہوں گے جب تک اسرائیل اپنا حملہ بند نہیں کر دیتا۔
انہوں نے کہا کہ ہماری بنیادی شرط غزہ میں جنگ روکنا ہے۔ جب تک جنگ جاری ہے دشمن کے ساتھ قیدیوں کے حوالے سے کوئی ڈیل نہیں ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ جبالیا میں اسرائیلی فوج نے وحشیانہ قتل عام کیا جس کے نتیجے میں ایک سو سے زاید نہتے فلسطینی شہید اور سیکڑوں زخمی ہوئے ہیں۔
دشمن فوج روزانہ کی بنیاد پرغزہ میں جنگی جرائم اور قتل عام کا مظاہرہ کرتی ہے۔
جنگ شروع ہونے کے 73 روز میں غزہ میں شہداء کی تعداد 19 ہزار سے بڑھ چکی ہے۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ اسرائیل ہسپتالوں پر بمباری اور طبی عملے کو گرفتار کرنے کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے۔ فلسطین لبریشن آرگنائزیشن کی ایگزیکٹو کمیٹی کے سکریٹری حسین الشیخ کے حالیہ بیانات کے بارے میں انہوں نے کہا کہ ان کے بیانات قومی ذمہ داری کا اظہار نہیں کر رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ قومی ذمہ داریوں کا تعین کرنے والے فلسطینی عوام ہے اور کوئی نہیں۔ ہمیں افسوس ہے کہ یہ وہ لوگ ہیں جو اسرائیل کے ساتھ سمجھوتہ کرنے کی شرط لگا رہے ہیں۔