نابلس (مرکزاطلاعات فلسطین فاوؑنڈیشن)صہیونی قابض فوج نے منگل کی صبح سویرے غرب اردن کے شمالی شہر نابلس کے جنوب میں واقع قصبے عقربا میں قیدی اسامہ بنی فضل کے خاندانی گھر کو ایک خوفناک دھماکے سے اڑا دیا جس کے نتیجے میں 14 شہری زخمی ہوئے۔
مقامی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ قابض فوج کی ایک بڑی فورس نے رات گئے قصبے پر دھاوا بولا اور دیریہ کے نواح میں قیدی اسامہ بنی فضل کے خاندانی گھر کو گھیرے میں لے لیا۔ بعد ازاں اسے دھماکے سے اڑا دیا جس کے نتیجے میں ایک درجن سے زاید فلسطینی زخمی ہوگئے۔
مکان کو مسمار کرنا قابض افواج کی طرف سے قیدیوں اور شہداء کے اہل خانہ کے خلاف جاری اجتماعی سزا کی پالیسی کا حصہ ہے۔ اسرائیلی ریاست فلسطینی مزاحمت کاروں کے گھروں کو مسمار کرنے کو انہیں مزاحمت سے روکنے کی ایک سزا کے طور پر شروع کررکھا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ قابض فوج نے 11/26/2023 کو اسامہ بنی فضل کو 100 دنوں کے مسلسل تعاقب کے بعد حراست میں لے لیا ہے۔
بنی فضل نے نابلس شہرکے جنوب میں واقع قصبے حوارہ میں آباد کاروں کو ہلاک کردیا تھا۔