Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Palestine

غزہ پر مسلط اسرائیلی جنگ کے خاتمے تک اسرائیل سے مذاکرات نہیں ہو سکتے

غزہ(مرکزاطلاعات فلسطین فاوؑنڈیشن)اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] کے سیاسی شعبے کے سینیر رکن اسامہ حمدان نے منگل کی شام لبنان کے دارالحکومت بیروت میں ایک پریس کانفرنس میں اس بات پر زور دیا ہے کہ غزہ کی پٹی پر جارحیت کے خاتمے کے علاوہ قیدیوں کے تبادلے کے معاملے پر فی الحال بات نہیں کی جائے گی۔

 

حمدان نے کہا کہ غزہ میں قابض دشمن کے باقی ماندہ قیدیوں، فوجیوں اور بزرگوں کا مسئلہ اس وقت تک زیر بحث نہیں آئے گا جب تک کہ غزہ کی پٹی کے خلاف جارحیت بند نہیں ہو جاتی اور ثالثوں نے اس کے لیے کوششیں کی ہیں۔

 

انہوں نے کہا کہ”نیتن یاہو نے جنگ بندی کی کوششوں کے خلاف بغاوت کا  راستہ اختیار کیا اور تبادلے کے معاہدے پر تبادلے کو سبوتاژ کیا۔ اس نے قیدیوں کے اہل خانہ سے ملاقات کے دوران بتایا کہ وہ جلد واپس نہیں آئیں گے اور اگر وہ ان پر یقین کرتے ہیں کبھی واپس نہیں آئیں گے۔

 

حمدان نے کہا کہ ” قابض دشمن کی جیلوں میں ہمارے قیدی ہیں اور ہمیں ان کے بارے میں بھی بات کرنی چاہیے اور ان کی رہائی کا مطالبہ کرنا چاہیے”۔

 

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ نیتن یاہو اور اس کی فوج کے اہداف حاصل کرنے کے قابل نہیں ہیں، بلکہ ان کی شکست اور آزمائش کا پیش خیمہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دشمن 60 دن سے زائد عرصے سے غزہ کی پٹی میں جنگ کررہا ہے مگر وہ کامیاب نہیں ہوسکا ہے۔

 

حمدان نے اس بات پر بھی زور دیا کہ جو کوئی بھی غزہ کی امداد میں رکاوٹ ڈالتا ہے وہ پٹی میں ہونے والے جرم میں برابر کا قصور وار ہوگا۔ ساتھ ہی اونروا اور عالمی ادارہ صحت سے مطالبہ کیا کہ وہ غزہ میں فلسطینی شہریوں کے حوالے سے اپنی ذمہ داریاں پوری کریں۔

 

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan