رام اللہ(مرکزاطلاعات فلسطین فاوؑنڈیشن)مقبوضہ مغربی کنارے میں صیہونی قابض فوج کی اندھا دھند فائرنگ سے 5 فلسطینی شہید ہو گئے جب کہ قابض فوج نے مغربی کنارے کے شہروں اور دیہاتوں پر چھاپوں کے دوران تقریباً 60 فلسطینیوں کو گرفتار کرلیا۔ طوفان الاقصیٰ آپریشن کے بعد غرب اردن سے اسرائیلی فوج کی جانب سے گرفتار کیے گئے فلسطینیوں کی تعداد 3500 سے زائد ہو گئی ہے۔
فلسطینی وزارت صحت نے بتایا کہ الخلیل کے شمال مشرق میں واقع قصبے سعیر میں قابض فوج کی فائرنگ کے نتیجے میں دو نوجوان شہید ہوگئے۔ ان کی شناخت 23 سالہ انس اسماعیل الفاروق اور 22 سالہ شہید محمد سعدی الفاروق کے نام سے کی گئی ہے۔
درجنوں قابض فوجیوں نے قصبے پر دھاوا بول کر بڑے پیمانے پر چھاپہ مار مہم شروع کر دی جبکہ نوجوانوں نے قابض فوجیوں کا مقابلہ کیا اور انہیں پٹاخوں اور پتھروں سے نشانہ بنایا۔
مزاحمتی کارکنوں نے الخلیل کے شمال میں بیت امر کے داخلی دروازے پر قابض فوج کے ٹاور کی طرف ایک دستی بم بھی پھینکا جس کے نتیجے میں قصبے کے داخلی راستے پر پرتشدد تصادم شروع ہوگیا۔
قبل ازیں مقامی فلسطینی ذرائع نے اطلاع دی تھی کہ فلسطینی مزاحمتی کارکنوں پر قابض فوج کی جانب سے قلقیلیہ شہر پر مشین گنوں سے حملہ کیا جس کے نتیجے میں دو فلسطینی نوجوان شہید ہوگئے۔
فلسطینی وزارت صحت نے اطلاع دی ہے کہ قلقیلیہ کے خلاف جارحیت کے دوران اسرائیلی قابض فوج کی گولیوں سے دو نوجوان شہید ہوئے اور ان کی لاشیں قبضے میں لے لی گئیں۔
رام اللہ اور مقبوضہ بیت المقدس کے درمیان واقع قلندیہ میں اسرائیلی قابض فوج کے کیمپ پر دھاوا بول کر حملہ کیا جس کے نتیجے میں ایک فلسطینی شہید اور 18 زخمی ہو گئے۔
فلسطینی وزارت صحت نے ایک بیان میں کہا ہے کہ 32 سالہ علی ابراہیم علقم نامی نوجوان فلسطینی کو قلندیہ میں اسرائیلی قابض فوجیوں نے سینے میں گولی ماری جس سے وہ شہید ہوگیا۔
ذرائع نے بتایا کہ قلندیہ سے رام اللہ میں فلسطین میڈیکل کمپلیکس میں قابض فوج کی فائرنگ سے زخمی ہونے والے چار نوجوانوں کو لایا گیا۔
فلسطینی ہلال احمر کے مطابق مقبوضہ بیت المقدس کے شمال میں واقع کیمپ اور کفر عقب محلے پر دھاوا بولنے والے قابض فورسز کے ساتھ جھڑپوں میں 18 فلسطینی زخمی ہوئے۔
عینی شاہدین کے مطابق قابض فوج نے فلسطینیوں کے ساتھ تصادم میں براہ راست اور دھاتی گولیوں کا استعمال کیا اور ان میں سے متعدد کو شدید زدوکوب کیا۔