یمنغزہ (مرکزاطلاعات فلسطین فاوؑنڈیشن)یمن کی تحریک انصاراللہ نے بحیرہ احمر میں غاصب صیہونی حکومت کے بحری جہاز کے روکے جانے کو غاصب صیہمونی حکومت کے خلاف بعد کے اقدام کا پیش خیمہ قرار دیا ہے۔
یمن کی تحریک انصاراللہ کے سیاسی دفتر کے رکن حزام الاسد نے بحیرہ احمر میں غاصب صیہونی حکومت کا بحری جہاز روکے جانے کو غاصب صیہونی حکومت کے تجارتی اور دیگر بحری جہازوں کو نشانہ بنانے کے لئے بحری کارروائی کا آغاز قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ صیہونی بحری جہازوں کو روکنے کا اقدام یمنی عوام کا خود اپنا فیصلہ ہے اس لئے کہ یمنی عوام امریکہ و اسرائیل کے خلاف ہیں اور اگرچہ تحریک استقامت کی مشترکہ ہم آہنگی کا نتیجہ ہے تاہم مکمل طور پر یمنی عوام کا اپنا خود فیصلہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ یمن کی بحریہ کسی بھی طرح کی صورت حال سے نمٹنے کے لئے مکمل آمادہ ہے اور وہ غاصب صیہونی حکومت کے ہر طرح کے بحری جہازوں پر مکمل طور پر نظر رکھے ہوئے تاکہ اپنے ہدف کو نشانہ بنایا جاسکے۔ یمن کی تحریک انصاراللہ کے سیاسی دفتر کے رکن حزام الاسد نے تاکید کی کہ یمن، غزہ کے عوام کے دفاع میں شرکت کے لئے خصوصی فورس تشکیل دینے کے لئے تیار ہے اور فلسطین سے مشترکہ سرحدیں رکھنے والے ممالک اگر اجازت دیں تو ہزاروں کی تعداد میں یمنی وہاں جانے کےلئے تیار ہیں۔ یہ ایسی حالت میں ہے کہ یمن کی مسلح افواج کے ترجمان یحیی سریع نے ایک بیان میں اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ انصاراللہ نے بحیرہ احمر میں فوجی کارروائی کی ہے، کہا ہے کہ اس کارروائی کا ایک نتیجہ، غاصب صیہونی حکومت کے بحری جہاز کو روکا جانا اور اسے یمنی ساحل پر لایا جانا ہے۔ اس سے قبل یمن کی تحریک انصارللہ نے اعلان کیا تھا کہ غزہ میں غاصب صیہونی حکومت کی جارحیت کے جواب میں اس کے بحری جہازوں کو نشانہ بنایا جائے گا۔