غزہ (مرکزاطلاعات فلسطین فاوؑنڈیشن)اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس ‘ کے سیاسی بیورو کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے جمعرات کو کہا ہے کہ اسرائیل حماس کی طرف سے مقرر کردہ قیمت ادا کرنے کے علاوہ اپنے قیدیوں کو واپس نہیں لے گا۔ انہوں نے کہا کہ حماس “طویل جنگ” لڑنے کے لیے تیار ہے۔
حماس کے سیاسی بیورو کے سربراہ نے ایک ٹیلی ویژن تقریر میں کہا کہ صرف فلسطینی عوام کو غزہ کی پٹی اور پورے فلسطین کے مستقبل کا تعین کرنے کا مکمل حق حاصل ہے۔
ہنیہ نے اسرائیل اور اس کی حمایت کرنے والوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ حماس ایک تحریک ہے جس کی جڑیں اس کی سرزمین پر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل اور اس کے اتحادی غزہ کی پٹی میں حقیقت کو تبدیل نہیں کر سکیں گے۔
انہوں نے کہا کہ مزاحمت کے ہاتھ بہت لمبے ہیں اور ہم دشمن کے خلاف طویل جنگ کے لیے تیار ہیں۔
حماس اسرائیل کے ساتھ “اسٹریٹجک جنگ ” چھیڑ رہی ہے کہا کہ اگر دشمن چاہتا ہے کہ یہ ایک طویل جنگ ہو تو ہم اپنے دشمن سے زیادہ طویل جنگ کے لیے تیار ہیں۔
ہنیہ نے اس ہفتے کے آغاز میں ریاض میں منعقدہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس کے جاری کردہ فیصلوں پر عمل درآمد کا مطالبہ کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ عرب اور مسلمان ممالک اسرائیلی جارحیت کو روکنے، غزہ کی پٹی کا محاصرہ فوری طور پر توڑنے، اور مقدس مقامات کی حفاظت سے متعلق اقدامات پرعمل درآمد کرائیں “۔
گذشتہ ہفتے کے روز منعقد ہونے والی عرب اسلامی سربراہی کانفرنس میں غزہ کا محاصرہ توڑنے اور ایندھن سمیت انسانی امداد کی فوری طور پر پٹی میں داخلے کی اجازت دینے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔