نیویارک (مرکزاطلاعات فلسطین فاوؑنڈیشن)نیویارک کے عوام نے ایک بار پھر غزہ کے عوام کے خلاف صیہونی حکومت کے وحشیانہ حملوں کی مذمت میں مظاہرہ کیاہے۔ نیویارک کے بروکلین علاقے میں بہت بڑی تعداد میں فلسطین کے حامیوں نے بروکلین میوزیم سے لے کر امریکی سینیٹ میں ڈیموکریٹک اراکین کی اکثریت کے رہنما اور صیہونی حکومت کے ایک اہم حامی چک شومر کے گھر تک احتجاجی جلوس نکالا۔
فلسطین کے حامیوں نے نیویارک کے بروکلین علاقے تک انجام پانے والے مظاہروں کے دوران غزہ میں فوری جنگ بندی اور صیہونی حکومت کے لئے امریکی حمایت بند کرنے کا مطالبہ کیا-صیہونیوں کے مخالف اور غزہ کے مظلوم عوام کے حامی یہودیوں نے بھی نیویارک کے بروکلین علاقے میں صیہونیت مخالف مظاہرے میں شرکت کی-
صیہونیت مخالف یہودیوں کی بین الاقوامی یونین کے ترجمان خاخام یسروئیل ڈیوڈ وائس نے اس مظاہرے میں ایران پریس کے نامہ نگار کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے صیہونزم کی پیدائش کی ابتدا میں ہی اعلان کردیا تھا کہ صیہونی حکومت یہودی مذہب کے نام پر ایک دھوکہ ہے۔ انھوں نے کہا کہ یہودی عوام فلسطینی عوام کے ساتھ کھڑے ہیں اور ان کے غم میں شریک ہیں۔ صیہونیت مخالف یہودیوں کی بین الاقوامی یونین کے ترجمان کہا کہ پچھہتر برس سے صیہونی، فلسطینیوں کا خون بہا رہے ہیں اوران کی نفرت کا باعث بنے ہیں-
انھوں نے کہاکہ صیہونی یہ سارے کام دین یہود کے نام پر انجام دے رہے ہيں جو ہرگز قابل قبول نہیں ہے۔
نیویارک میں صیہونیت مخالف مظاہرے کے بعض شرکاء نے ایران پریس کے نامہ نگار کو انٹرویو دیتے ہوئے غزہ کے مظلوم عوام کی حمایت اور ان کے ساتھ اظہارہمدردی کا اعلان کیا اور غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی فوری طور پر بند کئے جانےکا مطالبہ کیا-
ادھر امریکی شہر شیکاگو میں یونیورسٹی طلبا کی بڑی تعداد نے، تل ابیب کا دفاع کرنے کے امریکی سینیٹر کے بیان پر سخت احتجاج کیا ہے۔ شیکاگو کی لویولا یونیورسٹی کے طلبا نے غزہ کے خلاف غاصب صیہونی فوج کی جنگ کے بارے میں امریکی کانگریس میں ریاست ایلینوائے کی سینیٹر ٹامی ڈیکورٹ کے بیان پرسخت احتجاج اور مظاہرہ کیا ہے-
مذکورہ امریکی سینیٹر نے ایک پروگرام میں جو لویولا یونیورسٹی میں منعقد ہوا تھا، غزہ کے خلاف جارح اسرائیل کے حملوں سےمتعلق جانبدارانہ موقف اپناتے ہوئے اسرائیلی فوج کے حملے کی حمایت کی ۔ ان کی تقریر کے بعد بڑی تعداد میں طلبا نے مظاہرہ کرکے امریکی حکومت کی جانب سے صیہونی حکومت کی حمایت کی مذمت کی ۔
طلبا نے جو اپنے ہاتھوں میں غزہ میں جنگ بندی پر مبنی پر پلے کارڈ اٹھائے ہوئے تھے، غزہ میں عام شہریوں کی شہادت کی علامت کے طور پر یونیورسٹی کیمپس کو سرخ رنگ سے رنگ دیا ۔ ان طلبا نے صیہونی حکومت کے وحشیانہ حملوں اور فلسطینی عوام کی نسل کشی کی مذمت کرتے ہوئے، لویولا یونیورسٹی ، پولیس اہلکاروں اور سینیٹر ٹامی ڈیکورٹ کے موقف کے خلاف بھی نعرے لگائے-اسی ساتھ امریکہ میں ایشیا پیسیفک اکنامک کوآپریشن ایپیک (APEC) کے ارکان کے اجلاس کے موقع پربھی فلسطین کے حامی ہزاروں افراد نے سن فرانسیسکو کی سڑکوں پر نکل کرغزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا-مظاہرین نے ایپیک نسل کشی نہیں ، غزہ کا محاصرہ ختم کرو اور فلسطین کو آزاد کرو جیسے لگائے اور غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا۔