جنیوا (مرکزاطلاعات فلسطین فاوؑنڈیشن )انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں ہیومن رائٹس واچ اور ایمنسٹی انٹرنیشنل نے متنبہ کیا ہے کہ غزہ کی پٹی میں مواصلات اور انٹرنیٹ سروس معطل کرنے کرنے کے بعد غزہ میں بڑے پیمانے پر قتل عام اور مظالم ہوسکتے ہیں۔
انسانی حقوق کی تنظیموں کا کہنا ہے کہ مواصلاتی سروسز اور انٹرنیٹ کی بندش اسرائیل کی غزہ میں فلسطینیوں کے خلاف انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور جنگی جرائم کے ارتکاب کے ضروری ثبوت چھپانے کا ایک حربہ ہوسکتی ہے۔
ہیومن رائٹس واچ نے تنظیم کے عہدیدار ڈیبورا براؤن کے ایک بیان میں کہا کہ مواصلات اور انٹرنیٹ کی رکاوٹ بڑے پیمانے پر مظالم کا احاطہ کر سکتی ہے اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے استثنیٰ کا باعث بن سکتی ہے۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل نے کہا کہ اس کا غزہ میں اپنے ملازمین سے رابطہ منقطع ہو گیا ہے۔ اس نے افسوس کا اظہار کیا کہ “اس مواصلاتی تعطل کا مطلب یہ ہے کہ انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور فلسطینیوں کے خلاف ہونے والے جنگی جرائم سے متعلق ضروری معلومات اور شواہد حاصل کرنا مشکل ہو جائے گا۔ اس طرح غزہ اسرائیلی جرائم اور جارحیت سے بری طرح متاثر ہوسکتا ہے‘‘۔
تنظیم نے تصدیق کی کہ اس کا غزہ میں اپنے ساتھیوں سے رابطہ منقطع ہو گیا ہے اور انسانی حقوق کی تنظیموں کو بڑھتی ہوئی رکاوٹوں کا سامنا ہے جس کی وجہ سے خلاف ورزیوں کی دستاویز کرنا مشکل ہو جاتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ غزہ میں شہریوں کو ایک غیر معمولی خطرہ لاحق ہے، اور اسرائیل تمام مواصلاتی رابطہ منقطع کرکے بمباری کو تیز کرنا چاہتا ہے۔
اس نے اسرائیل سے مطالبہ کیا کہ وہ فوری طور پر اپنے اندھا دھند اور غیر متناسب حملے بند کرے جو ہزاروں شہریوں کی موت اور زخمی ہونے کا سبب بن چکے ہیں۔
انہوں نے انٹرنیٹ اور مواصلات کے بنیادی ڈھانچے کو جلد از جلد دوبارہ شروع کرنے کی ضرورت پر زور دیا، تاکہ امدادی ٹیمیں زخمیوں کا علاج اور منتقلی کر سکیں۔
اقوام متحدہ کے دفتر برائے رابطہ برائے انسانی امور (OCHA) کے مطابق اقوام متحدہ کی متعدد ایجنسیوں کا غزہ میں اپنی ٹیموں سے رابطہ منقطع ہو گیا ہے۔
ایک بیان میں OCHA کے انسانی امور کے کوآرڈینیٹر Lynn Hastings نے کہ کہ انسانی بنیادوں پر آپریشن اور ہسپتال کی سرگرمیاں “مواصلات کے بغیر جاری نہیں رہ سکتیں۔”
فلسطینی ہلال احمر نے بھی اعلان کیا کہ “اس کا غزہ کی پٹی میں اپنے آپریشن سینٹر اور اس کی تمام ٹیموں سے رابطہ منقطع ہو گیا۔ اسرائیلی قابض فوج کی وجہ سے وائرلیس، سیلولر اور انٹرنیٹ مواصلاتی سروسز منقطع ہو گئی ہیں۔”