نیویارک (مرکزاطلاعات فلسطین فاوؑنڈیشن )اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے قرار دیا ہے کہ غزہ میں بین الاقوامی قوانین کے خلاف ورزی جاری ہے، فوری جنگ بندی کی جائے۔
’’حماس کے حملوں کے جواب میں اسرائیل جس طرح فلسطینی علاقے میں بمباری کر رہا ہے اس نے بحران کو سنگین تر کر دیا ہے حتیٰ کہ سلامتی کونسل میں گہری تقسیم پیدا ہو گئی ہے۔‘‘
اعلیٰ سطح کے سیشن کے دوران سیکرٹری جنرل نے کہا ‘سات اکتوبر کو حماس کے حملے کا کوئی جواز نہیں تھا لیکن اس کے بعد جس طرح غزہ کو اجتماعی سزا دی جا رہی ہے یہ بھی کوئی جواز نہیں رکھتی۔’ انہوں نے اس اجتماعی سزا کے خلاف انتباہ بھی کیا۔
سیکرٹری جنرل نے کہا: ‘میں گہری تشویش میں ہوں کہ اس وقت غزہ میں بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی کا ارتکاب دیکھا جا رہا ہے۔ میں یہ واضح کرنا چاہتا کہ مسلح تصادم میں بھی کسی فریق کو خود کو بین الاقوامی قوانین سے بالا تر سمجھنے کا حق نہیں ہے۔’ تاہم سیکرٹری جنرل یہ بات اسرائیل کا نام لیے بغیر کہی۔
انہوں نے یہ بھی کہا ‘اسرائیل نے 56 سال سے فلسطینیوں پر قبضے کی وجہ سے گھٹن مسلط کر رکھی ہے۔‘ سلامتی کونسل کو مخاطب کرتے ہوئے مزید کہا ‘یہ بھی تسلیم کیا جانا چاہیے کہ حماس کے حملے کسی خلا میں نہیں ہوئے تھے۔’
ادھر سلامتی کونسل کے خصوصی سیشن کے دوران تھوڑی ہی دیر میں اسرائیلی سفیر نے اقوام متحد کے سیکرٹری جنرل کے استعفے کا یہ کہہ کر مطالبہ کر دیا کہ گوتریس نے دہشت گردی اور قاتل کے ساتھ مفاہمت کا اظہار کیا ہے۔