غزہ (مرکزاطلاعات فلسطین فاوؑنڈیشن )غزہ کی پٹی میں صیہونی قابض فوج کی طرف سے نہتے فلسطینیوں کا ہولوکاسٹ تیرھویں دن میں جاری ہے۔
دوسری طرف نہتے فلسطینیوں کے سروں پر وحشیانہ بمباری جاری ہے۔ تازہ بمباری کے نتیجے میں مزید نہتے فلسطینی شہید ہوئے ہیں جس کے بعد گذشتہ 13 دن سے جاری جارحیت میں شہداء کی تعداد3500 سو سے تجاوز کرگئی ہے۔
اسرائیلی فوج کو امریکی حکومت کی طرف سے فوجی اور اسلحے کی شکل میں مدد جاری ہے۔
سات اکتوبر سے اب تک اس جارحیت میں 3500 سے زائد شہید، 12000 سے زائد زخمی، 10 لاکھ افراد بے گھر اور ہزاروں رہائشی یونٹس کی تباہی ہو چکی ہے۔
میدانی پیش رفت میں صیہونی قابض طیاروں کی بمباری کے نتیجے میں 8 شہری شہید اور دیگر زخمی ہوئے۔ اسرائیلی فوج کی طرف سے آج صبح خان یونس کے مرکز میں المجایدہ خاندان کا ایک مکان تباہ ہوا، جس سے قریبی مکانات اور دکانیں بھی تباہ ہوگئی۔
اس دوران فلسطینی قانون ساز کونسل کی رکن اور حماس کے سیاسی بیورو کی رکن جمیلہ الشنطی غزہ کی پٹی پر صیہونی بمباری سے شہید ہو گئیں۔
غزہ میں قانون ساز کونسل نے گذشتہ شب غزہ کی پٹی میں اسرائیلی بمباری میں شہید ہونے والی رکن پارلیمان جمیلہ الشنطی کی شہادت کا سوگ منایا جا جا رہا ہے۔
قابض فوج کے طیاروں نے نصیرات کیمپ میں الزہرہ ٹاورز کمپلیکس کے 4 ٹاورز پر بمباری کی جس کے نتیجے میں وہاں موجود افراد زخمی ہوئے۔
خان یونس کیمپ میں مخیمر خاندان سے تعلق رکھنے والے گھر پر بمباری سے ایک شہید اور 21 شہری زخمی بھی ہوئے۔
قابض طیاروں نے رفح میں المصری ٹاور کی بالائی منزل پر بمباری کی۔
آج فجر کے وقت رفح میں ایک ہولناک قتل عام کیا گیا جس کے نتیجے میں کم از کم 31 شہید ہوئے۔ ان میں سے 15 بریکہ خاندان سے تعلق رکھتے ہیں۔ 6 حسونہ خاندان سے اور 10 ضھیر خاندان سے تعلق رکھتے ہیں۔