غزہ(مرکزاطلاعات فلسطین فاوؑنڈیشن )اسلامی جہاد نے امریکی سکریٹری خارجہ انٹونی بلنکن کے نفرت انگیز بیانات کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی وزیر خارجہ کا دورہ اسرائیل اور اسرائیلی ریاست کی حمایت اس بات کا ثبوت ہے کہ امریکا پوری دنیا میں دہشت گردی کا سب سے بڑا سرپرست ہے۔
اسلامی جہاد نے ایک بیان میں کہا کہ بلنکن کی تقریر اور ان کے سامنے صدر جو بائیڈن کے بیانات جن میں غزہ میں مزاحمتی کارروائیوں کو داعش کی کارروائیوں سے مشابہت دیتے ہیں کا مقصد دنیا کے آزاد لوگوں کو ہمارے لوگوں کی مدد سے ڈرانا ہے۔ غزہ میں ہمارے لوگوں کے خلاف اجتماعی نسل کشی کو نافذ کرنے کے لیے صہیونی ریاست کے ہاتھ مضبوط کرنے ہیں۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکا نام نہاد سپر پاور ہے جو دہرے معیار کا شکار ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ جب ہم ان انکار اور نفرت انگیز بیانات کی مذمت کرتے ہیں تو ہم اپنی عرب اور اسلامی قوم کی زندہ قوتوں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ ان کو مسترد کریں اور امریکی دہشت گردی کے سامنے نہ جائیں۔
گذشتہ ہفتے کے بعد سے قابض اسرئیل کے طیاروں نے فلسطینی شہریوں کے خلاف انتقام کی ایک شکل کے طور پر گھروں ، گلیوں اور شہری سہولیات کے خلاف وسیع اور اندھا دھند بم باری کا آغاز کیا ہے۔
پٹی میں موجود سیکڑوں ہزاروں افراد کو بمباری کے نتیجے میں اپنے گھروں کو خالی کرنے پر مجبور کیا گیا ہے کہ سیکڑوں شہید ہوچکے ہیں۔ شہداء میں زیادہ تر بچے اور خواتین ہیں۔