مقبوضہ بیت المقدس – (مرکزاطلاعات فلسطین فاوؑنڈیشن )رواں سال 2023ء کے آغاز سے اسرائیلی قابض حکومت نے مقبوضہ یروشلم کے مشرق میں 18,000 سے زائد مکانات اور تعمیراتی منصوبوں کی منظوری دی ہے۔
اسرائیلی “عیرعمیم” فاؤنڈیشن نے جمعرات کو ایک بیان میں کہا کہ موجودہ (صہیونی) حکومت نے اس سال جنوری سے رواں ستمبر تک مقبوضہ بیت المقدس کے مشرق میں 18,223 آبادکاری ہاؤسنگ یونٹس کی تعمیر کے منصوبے کی منظوری دی ہے۔
تنظیم نے بتایا کہ نئی سیٹلمنٹ یونٹس کی یہ تعداد 2021 کے بعد یروشلم اور اس کے ارد گرد آبادکاری کی توسیع کے بڑھتے ہوئے رجحان کی عکاسی کرتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ “یہ پیش رفت اسرائیل کی مستقل اور منظم جبر کی حقیقت کی عکاس ہے، جہاں ایک گروہ (آباد کاروں) کو ان کے مکمل شہری اور انسانی حقوق فراہم کیے جاتے ہیں جب کہ فلسطینیوں کو ان کے حقوق سے محروم رکھا جاتا ہے۔
قابض افواج نے مقبوضہ مغربی کنارے اور یروشلم میں 199 سے زائد بستیاں اور 256 بستی چوکیاں قائم کی ہیں، جن میں 900,000 سے زائد آباد کار مقیم ہیں، جن میں 350,000 مقبوضہ مشرقی یروشلم میں بھی شامل ہیں، جو فلسطینی شہریوں اور ان کی فلسطینی املاک پر تقریباً روزانہ حملے کرتے ہیں۔