Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Palestine

اسرائیلی پابندیوں سے فلسطینی معیشت تباہی کے دھانے پرپہنچ گئی

جنیوا (مرکزاطلاعات فلسطین فاوؑنڈیشن )عالمی بینک نے اسرائیل کی طرف سے فلسطینی معیشت پر عاید کردہ پابندیوں کی مذمت کرتے ہوئے فلسطینی معیشت پر تباہ کن پابندیاں اٹھانے کا مطالبہ کیا ہے۔

عالمی بنک کی طرف سے جاری ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ہر 4 فلسطینیوں میں سے ایک فلسطینی اسرائیلی پابندیوں کی وجہ سے غربت کی لکیر سے نیچے زندگی بسر کررہا ہے۔ خدشہ ہے کہ آنے والے برسوں  میں فلسطینی معیشت اپنی صلاحیتوں سے بہت نیچے کام کرتی رہے گی۔

عالمی بینک نے ایک رپورٹ میں مزید کہا کہ اسرائیل کی طرف سے عائد مالی رکاوٹوں اور پابندیوں کا ایک گروپ ہے جو صحت کی دیکھ بھال کی خدمات تک رسائی میں رکاوٹ ہے۔اس کے آبادی پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ خاص طور پر غزہ کی پٹی میں جو کئی سال سے محاصرےکا شکار ہے۔

عالمی بینک کے اعداد و شمار “وقت کے خلاف ایک دوڑ” کے عنوان سے ایک رپورٹ میں سامنے آئے ہیں، جس میں کہا گیا ہے کہ وہ خصوصی رابطہ کمیٹی کو پیش کرے گا۔

رپورٹ میں فلسطینی علاقوں کو درپیش اقتصادی چیلنجوں پر روشنی ڈالی گئی ہے اور صحت کی خدمات کو متاثر کرنے والی رکاوٹوں کو بھی بیان کیا گیا ہے۔

مغربی کنارے اور غزہ کی پٹی میں عالمی بینک کے ڈائریکٹر اسٹیفن ایمبلڈ نے کہا کہ “پچھلے پانچ سالوں میں فلسطینی معیشت بنیادی طور پر جمود کا شکار رہی ہے اور اس میں بہتری کی توقع نہیں کی جا سکتی جب تک کہ زمینی پالیسیاں تبدیل نہیں ہوتیں۔”

انہوں نے مزید کہا کہ “فلسطینی علاقوں نے اسرائیل کے ساتھ 30 سال سے ڈی فیکٹو کسٹم یونین میں حصہ لیا ہے، لیکن توقع کے برعکس جب متعلقہ معاہدوں پر دستخط کیے گئے دونوں معیشتوں کے درمیان تفاوت مسلسل بڑھتا چلا گیا۔”

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق 2022 میں فلسطین کی مجموعی گھریلو پیداوار تقریباً 18 ارب ڈالر تھی جب کہ اسرائیل میں اسی عرصے کے دوران یہ تقریباً 430 ارب ڈالر تک پہنچ گئی۔

ایمبلڈ نے مزید کہا کہ “اسرائیل میں فی کس آمدنی کی سطح اب فلسطینی علاقوں میں فی کس آمدنی سے 14 سے 15 گنا زیادہ ہے۔

عالمی بینک کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مغربی کنارے میں نقل و حرکت اور تجارت پر اسرائیلی پابندیوں، غزہ کی پٹی کے محاصرے اور مغربی کنارے کے درمیان اندرونی تقسیم کی وجہ سے، ایک پیچیدہ نظام فلسطینی معیشت کے لیے تباہ کن ثابت ہوا ہے۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan