کربلا(مرکزاطلاعات فلسطین فاوؑنڈیشن ) عراق کے مقدس شہر کربلائے معلی میں دو روزہ فلسطین اور امام حسین کانفرنس جاری ہے۔ کانفرنس کے اجلاس میں دوسرے روز جمعیت علماء پاکستان کے صدر صاحبزادہ ابو الخیر محمد ذبیر نے خطاب کیا۔
واضح رہے کہ کربلائے معلی میں بین الاقوامی فلسطین کانفرنس میں پاکستانی وفد میں جماعت اسلامی کے رہنما لیاقت بلوچ، جماعت اہل حرم پاکستان کے سربراہ مفتی گلزار نعیمی، پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اسرار عباسی اور فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر صابر ابو مریم شریک ہیں۔
شرکائے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے صاحبزادہ ابو الخیر نے کہا کہ مسلمانوں کے لئے نجات کا راستہ قرآن اور اہلبیت ہیں۔ یہی حدیث ثقلین ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج مغربی دنیا قرآن مجید کی توہین کر رہی ہے جس پر تمام عربی و اسلامی حکومتوں کی ذمہ داری بنتی ہے کہ بھرپور احتجاج کیا جائے اور ایسی حکومتوں سے تعلقات ختم کئے جائیں جو آزادی اظہار رائے کی آڑ میں قرآن مجید کی توہین کی باقاعدہ اجازت دیتے ہیں اور ایسی گھناؤنے فعل کی سرپرستی کرتی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ فلسطین کا معرکہ حق و باطل کا معرکہ ہے اور امام حسین علیہ السلام کی سیرت باطل قوتوں کو نابود کرنے کے لئے ہمارے لئے مشعل راہ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے عوام فلسطین کاز کے ساتھ تھے اور فلسطین کی آزادی تک پیچھے نہیں ہٹیں گے۔
کانفرنس میں فلسطین سمیت دنیا بھر کے ساٹھ ممالک سے تعلق رکھنے والے دو سو سے زائد علماء، اسکالرز، دانشور، سیاسی شخصیات سمیت اراکین پارلیمنٹ اور سینیٹرز موجود ہیں۔ کانفرنس میں شرکت کرنے والوں میں مختلف مذاہب اور مسلمانوں کے تمام مسالک سے تعلق رکھنے والے عمائدین شریک ہیں جبکہ کانفرنس میں فلسطینی شہداء کے خانوادے بھی شریک ہیں۔