مقبوضہ بیت المقدس (مرکزاطلاعات فلسطین فاوؑنڈیشن)مقبوضہ بیت المقدس اور فلسطینی علاقوں کے مفتی اعظم مسجد الاقصیٰ کے مبلغ الشیخ محمد حسین نےخبردار کیا ہے کہ مسلمانوں کا قبلہ اول یہودی انتہا پسندوں کی طرف سے خطرے میں گھر چکا ہے۔ میں بالعموم پورے عالم اسلام اور بالخصوص فلسطینی قوم سے اپیل کرتاہوں کہ وہ مسجد اقصیٰ کے دفاع کے لیے کمرباندھ لیں۔
مسجد اقصیٰ میں آتش زدگی کے سانحے کے 54 سال پورے ہونے پراس موقعے کی مناسبت سے بات کرتے ہوئے الشیخ محمد حسین کا کہنا تھا کہ سانحہ مسجد اقصیٰ کے چون سال گذر جانے کے بعد بھی القدس اور قبلہ اول اب بھی جل رہے ہیں۔ یہودیوں کی مسلسل کارروائیوں کی وجہ سے مسجد اقصیٰ خطرے میں ہے جو آئے روز مراکشی دروازے کے راستے مسجد میں گھس کر اس کے تقدس کو پامال کرتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ قابض حکام کو اسلامی مقدسات کی کوئی پرواہ نہیں ہے اور یروشلم میں جو دراندازی اور کھدائیاں ہورہی ہیں وہ سب گہری سازش ہیں۔ القدس شہر کا اسلامی اور عرب تشخص مٹایا جا رہا ہے۔ سڑکوں اور جگہوں کے عربیی ناموں کو عبرانی میں بدلا جا رہا ہے۔ مسجد اقصیٰ پر یہودی عقیدہ مسلط کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ قابض حکام یہودی انتہا پسندوں کے ذریعے مسجد اقصیٰ کے خلاف اپنے گھناؤنے منصوبوں کو آگے بڑھا رہے ہیں۔ ان سازشی ریشہ دوانیوں میں مسجد اقصیٰ کی زمانی اور مکانی تقسیم کی سازش بھی شامل ہے۔